تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کرونا وائرس کی وجہ سے 1 ارب سے زائد بچے تعلیم سے محروم

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواندگی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کے تمام شعبوں کو نقصان پہنچایا وہیں تعلیم کا شعبہ بھی اس سے سخت متاثر ہوا۔

رواں برس خواندگی کے عالمی دن کو کرونا وائرس سے تعلیم کے شعبے پر پڑنے والے اثرات سے منسوب کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق کرونا وائرس نے نئی نسل کی تعلیم اور سیکھنے کے عمل کو بری طرح متاثر کیا اور ننھے بچوں پر اس کا نقصان زیادہ ہے۔

کرونا وائرس کی وجہ سے 190 ممالک نے اپنے اسکولز اور تعلیمی ادارے بند کردیے جس سے 1.27 ارب بچوں اور نوجوانوں کے سیکھنے کا عمل رک گیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق زیادہ تر ممالک میں آن لائن تعلیم دینی شروع کردی گئی تاہم اس میں بے شمار پیچیدگیاں سامنے آئیں، چنانچہ یہ کہنا مشکل ہے کہ اب تعلیم دینے کے طریقہ کار کا مستقبل کیا ہوگا۔

علاوہ ازیں کرونا وائرس کی وجہ سے عالمی معیشت کو جس طرح نقصان پہنچا ہے، اور بے روزگاری میں کئی گنا اضافہ ہوگیا بلکہ مستقبل میں مزید ہوتا نظر آرہا ہے، اس سے یہ خدشہ بھی ہے کہ لاکھوں بچوں کی تعلیم منقطع ہوجائے گی۔

پاکستان میں تعلیم کا شعبہ انحطاط کا شکار

پاکستان میں کرونا وائرس سے قبل بھی تعلیم کا شعبہ انحطاط کا شکار تھا اور کرونا وائرس نے اس پر مزید کاری وار کیا ہے، پاکستان خواندگی کی شرح کے لحاظ سے دنیا کے 120 ممالک میں 113 ویں نمبر پر ہے۔

ملک کی صرف 59.13 فیصد آبادی خواندہ ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت پاکستان میں اسکول جانے سے محروم بچوں کی تعداد 2 کروڑ 28 لاکھ ہے اور یہ تعداد پاکستان کو دنیا میں آؤٹ آف اسکول بچوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر کھڑا کردیتی ہے۔

پہلے نمبر پر نائیجیریا ہے جہاں موجود 50 فیصد بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔

پاکستان میں بچوں کی تعلیم میں سب سے پہلی رکاوٹ صنفی تفریق اور دوسری غربت ہے، ملک کی 32 فیصد کم عمر بچیوں کو اسکول جانے سے روک دیا جاتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں لڑکوں کے اسکول نہ جانے کی شرح 21 فیصد ہے۔

بدقسمتی سے ملک میں تعلیم کا شعبہ دہشت گردی کے نشانے پر بھی رہا جس کی بدترین مثال آرمی پبلک اسکول حملہ اور چارسدہ یونیورسٹی حملہ ہے۔ علاوہ ازیں کچھ سال قبل خیبر پختونخواہ اور سابق فاٹا میں شدت پسندوں نے لڑکیوں کے متعدد اسکولوں کو تباہ کردیا تھا۔

رواں برس جنوری میں جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ مجموعی شرح خواندگی پنجاب میں ہے جو 64.7 فیصد ہے، سندھ 62.2 فیصد شرح خواندگی کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

اسی طرح بلوچستان 55.5 فیصد شرح خواندگی کے ساتھ تیسرے اور خیبر پختونخواہ 55.3 فیصد شرح خواندگی کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

Comments

- Advertisement -