جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

بھنورے کی خریدو فروخت کیلئے نئی کرنسی متعارف، مگر کیوں؟

اشتہار

حیرت انگیز

کولمبیا کے تاجر نے اپنی کرپٹو کرنسی وضع کردی ہے، مگر اس کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ حیرت انگیز وجہ جانئے۔

معاملہ کچھ یوں ہے کہ کولمبیا کا ایک تاجر نے لمبے سینگوں والے سیاہ بھنوروں (بیٹلز) کی تجارت کررہا ہے، جس نے بین الاقوامی تجارت میں بھاری کمیشن سے بچنے کے لیے اپنی کرپٹو کرنسی وضع کی ہے۔

کولمبیئن کمپنی ٹیرا وائیوا ایک عرصے سے بھنوروں کو جاپانی بازاروں میں فروخت کرتی چلی آرہی ہے، یہ کمپنی بالخصوص ہرکولیس، نیپچونس اور ایلیفینٹ بھنوروں کی تجارت کرتی ہے۔

- Advertisement -

کمپنی سے وابستہ کارمیلو کیمپوس کا کہنا ہے کہ یہ ایک متبادل طریقہ کار ہے جس کی بدولت جاپان اور دنیا کے دیگر علاقوں میں بڑے کمیشن اور فیس کو کم کیا جاسکتا ہے۔

جاپان میں لمبے سینگوں والا بھنورے کے ایک جوڑے کی قیمت 300 ڈاکر تک ہوتی ہے، اس دوران کئی افراد کے ہاتھوں کمیشن جاتا ہے جن میں سیلزمین کا حصہ 10 فیصد تک ہوتا ہے۔

بھنورا کرنسی

کولمبیا والوں نے لمبے سینگ والے بھنورے ’کابوٹومیوشی‘ کے نام پر اس کرنسی کا نام کے میوشی کوئن رکھا گیا ہے۔ صرف کولمبیا میں ہی اسے 220 کمپنیاں اور تاجر استعمال کررہے ہیں، ان میں لباس، ضروری آلات کی دکانیں اور کیفے شامل ہیں، اس ضمن میں کمپنی کوئن کی دوبارہ فروخت پر اپنا حصہ وصول کرتی ہیں۔دو ہزار انیس میں اس کرپٹو کرنسی کی قدر30 امریکی سینٹ تھی جو اب بڑھ کر 1.84 ڈالر ہوچکی ہے، اب وہ اس کرنسی کو پورے ملک میں پھیلانا چاہتے ہیں تاکہ لوگ اس سے اپنے گھریلو بِل بھی اداکرسکیں۔

دل چسپ امر یہ ہے کہ لمبے سینگوں والا بھنورا 17 ماہ تک زندہ رہتا ہے جس کی جسامت انسانی ہتھیلی تک ہوسکتی ہے، جاپان میں اسے پالتو بنا کر رکھا جاتا ہے اور مرنے پر محفوظ کرکے لاکٹ کی صورت میں بھی پہنا جاسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں