پاکستان کے بعد انڈین پریمیئر لیگ کی 18 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک اور ملک کرکٹرز ا 2025 کے ایڈیشن میں کھیلتے دکھائی نہیں دیں گے۔
گزشتہ دنوں سعودی عرب میں آئی پی ایل 2025 کے لیے کھلاڑیوں کی نیلامی ہوئی جس میں پہلی بار کسی بھی فرنچائز نے بنگلہ دیشی کرکٹرز کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی اور یوں پاکستان کے بعد بنگلہ دیش دوسرا ملک بن گیا جس پر بظاہر آئی پی ایل کے دروازے بند ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئی پی ایل 2025 کے لیے بنگلہ دیش کے 12 کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا، تاہم ڈرافٹنگ کے دن صرف دو کھلاڑیوں کے نام نیلامی کے لیے سامنے آئے اور ان میں سے بھی کسی کو فرنچائز نے نہیں خریدا۔
آئی پی ایل 2025 کی نیلامی میں شارٹ لسٹ کیے جانے والے بنگلہ دیشی کھلاڑیوں میں مستفیض الرحمان، لٹن داس، تسکین احمد، شکیب الحسن، مہدی حسن معراج، شرف الاسلام تنظیم حسن شکیب، مہدی حسن، ناہید رانا، رشاد حسین، توحید ہردوئے، حسن محمود شامل ہیں۔
ان میں سے صرف دو کھلاڑیوں مستفیض الرحمان اور رشاد حسین کا نام بولی میں شامل کیا گیا لیکن کسی فرنچائز نے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
یہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب بھارت نواز حسینہ واجد کی حکومت کا چند ماہ قبل تختہ الٹ کر بنگلہ دیش میں عبوری حکومت قائم کی جا چکی ہے جب کہ حسینہ واجد فرار ہوکر اپنے دوست ملک بھارت کے دارالخلافہ دہلی میں سخت حفاظت پہرے میں مقیم ہیں اور کچھ تجزیہ کار بنگلہ دیشی کرکٹرز کو آئی پی ایل میں شامل نہ کرنے کو اسی معاملے سے جوڑ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی کرکٹرز نے آئی پی ایل کے اولین ایڈیشن 2007 میں شرکت کی تھی جس کے بعد پاکستانی کرکٹرز پر پابندی عائد کر دی گئی اور اب اس کا غیر اعلانیہ نشانہ بنگلہ دیشی کرکٹرز بنے ہیں۔