تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

37 برس قبل لاپتہ عراقی فوجی کی باقیات سیلاب میں بہہ کر عراق پہنچ گئیں

دمشق: 37 برس قبل لاپتہ ہونے والے عراقی فوجی کی باقیات ایران میں آنے والے سیلاب میں بہہ کر عراق پہنچ گئیں۔

تفصیلات کے مطابق ایران، عراق جنگ کے دوران 1982ء میں عراقی فوجی عبدالامیر الغریباوی لاپتہ ہوگئے تھے، جنگ کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان ایک دوسرے کے فوجیوں کی نعشیں حوالے کرنے کے معاہدے کے مطابق متعدد مرتبہ دونوں ملکوں نے نعشوں کا تبادلہ کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ الغریباوی کی نعش حوالے نہیں ہوسکی تھی، گذشتہ دنوں ایران میں تباہ کن سیلاب آیا جس میں نامعلوم طریقے سے الغریباوی کی باقیات بہہ کر عراقی حدود میں داخل ہوگئیں۔

عراقی حکام کے مطابق الغریباوی کی شناخت اس کے شناختی نمبر سے ہوئی ہے، ایران کے ساتھ جنگ کے دوران عراقی فوج کا معمول تھا کہ وہ ہر فوجی کی شناخت کیلئے ایک نمبر جاری کرتا جسے فوجی گلے میں لٹکا دیتا تھا، اس نمبر سے لاپتہ ہونے والے فوجی کی شناخت کی گئی ہے۔

فوجی کے کپڑوں سے عراقی کرنسی اور دیگر اشیاء بھی ملی ہیں، عراقی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایران کی حدود سے متصل صوبہ میسان کے رہائشی ایک کسان نے اپنے کھیت میں فوجی کی باقیات کو سب سے پہلے دیکھا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے پولیس کو اس حوالے سے اطلاع کردی۔

عراقی حکام کا کہنا تھا کہ 1982ء میں ایرانی فوج نے بصرہ پر بمباری کی تھی، جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراقی فوج نے سرحد سے متصل ایرانی علاقوں پر چڑھائی کردی تھی، فوج میں عبدالامیر الغریباوی بھی شامل تھے، شناخت کرنے کے بعد عراقی فوجی کی باقیات الفجر قصبے میں رہائش پذیر ان کے اہل خانہ کے حوالے کردی گئی، جنہوں نے نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد اسلامی طریقے کے مطابق تدفین کردی۔

واضح رہے کہ ایران اور عراق جنگ 1980ء سے 1988ءتک جاری رہی تھی، دونوں طرف سے ہزاروں فوجی ہلاک وزخمی ہوئے تھے۔ اب تک دونوں ملکوں کے سیکڑوں فوجی لاپتہ ہیں۔

Comments

- Advertisement -