اشتہار

موبائل فون کے ناقابل تلافی بڑے نقصانات؟ نئی تحقیق

اشتہار

حیرت انگیز

موبائل فون آج ہماری زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے لیکن یہ چھوٹا سا آلہ کتنا خطرناک ہے اس بارے نئی تحقیق میں ہولناک انکشافات سامنے آئے ہیں۔

دنیا میں موبائل فون کا استعمال سب سے پہلے ناروے اور سوئیڈن میں شروع ہوا لیکن موجودہ ترقی کرتے دور میں موبائل فون زندگی کی ضرورت بن چکا ہے۔ دفتری اور کاروباری امور سے لے کر تمام شعبوں میں اس کا استعمال اب ناگزیر بنتا جا رہا ہے اسی وجہ سے موبائل فون بنانے والی کمپنیاں آئے روز جدید سے جدید فون متعارف کرا رہی ہے اور اس میں ایسی چیزیں بھی شامل کر رہی ہیں جن کا موبائل فون سے دور دور کا بھی واسطہ نہیں ہے جس کی وجہ سے کام کا یہ آلہ تفریح کا سب سے بڑا ذریعہ بن گیا ہے جب کہ فون کمپنیاں بھی صارفین کو راغب کرنے کے لیے فری کالز، انٹرنیٹ آفر کرتی ہیں جس کی وجہ سے نوجوان طبقہ اس جانب راغب ہوتا اور پھر اس کی لت میں گرفتار ہو جاتا ہے۔

دنیا میں بالخصوص نوجوان طبقے میں موبائل فون کے بڑھتے استعمال پر حال ہی میں سویڈن اور امریکا میں تحقیق کی گئی جس میں اس کو انسانی صحت کے لیے خطرناک ترین قرار دیا گیا ہے اور موبائل فون کو سگریٹ نوشی کی طرح انتہائی مضر صحت قرار دیتے ہوئے کینسر کی ممکنہ وجوہات میں سے ایک قرار دیا ہے۔

- Advertisement -

اس تحقیق کے بعد یونیورسٹی آف ایلبنی اور یونیورسٹی پٹسبرگ کے کینسر کے شعبے کے سربراہان نے امریکی ایوان نمائندگان کی قائمہ کمیٹی کو تجویز دی ہے جس طرح سگریٹ نوشوں کو خبردار کیا جاتا ہے اسی طرح موبائل فون کے استعمال کرنے والوں کو بھی اس کے مضر اثرات سے خبردار کیا جائے۔

 تحقیق میں 28 سے 45 سال کی عمر کے مرد وخواتین کو شامل کیا گیا۔ ان افراد میں سے بعض کو موبائل فون سے خارج ہونے والی شعاعوں کے برابر طاقت والی شعاعوں یعنی 884 میگاہرٹز کے ساتھ رکھا گیا جبکہ دیگر افراد کو صرف کمزور شعاؤں کے سامنے رکھا گیا۔ جن افراد کو موبائل فون کی شعاؤں کے برابر طاقت والی شعاعوں کا سامنا تھا، اُنہیں نہ صرف سر درد کی شکایت پیدا ہوئی ،بلکہ سونے کے معمولات میں تاخیر اور نیند میں کمزوری بھی واقع ہوئی۔

اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سونے سے قبل موبائل فون پر بات چیت کرنا شب بیداری اور کمزور نیند کا سبب بنتا ہے کیوںکہ موبائل فون سے خارج ہونے والی ریڈی ایشنز سے نیند کی کمی، سر درد اور تفکر یعنی سوچ بچار کی قوت میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں جو آگے چل کر ڈپریشن، دل کے امراض میں بھی تبدیل ہوسکتی ہے۔ جب کہ زیادہ دیر تک مائیکرو فون استعمال کرنے والے افراد کے کانوں میں خارش کا مسئلہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔

اسی حوالے سے بھارت کے ایک میڈیکل کالج میں ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے ایئر فون استعمال کرنے والے صارفین اپنا مائیکرو فون کسی دوسرے کو استعمال کی اجازت نہ دیں کیونکہ اس سے کانوں کی بیماریون کے جراثیم منتقل ہوسکتے ہیں۔ اسی تحقیق کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ آئی پوڈز اور ایم پی تھری میوزک سننے والوں کی زیادہ تر تعداد کانوں کے انفیکشنکا شکار ہوچکی ہے۔

اس سے قبل سوئیڈن میں بھی 2008 میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق موبائل کے کثرت استعمال سے کانوں کے قریب کینسر کے پھوڑے بننے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ اسی سے متعلق رائل سوساٹی آف لندن نے ایک پیپر شائع کیا جس کے مطابق وہ بچے جو 20 سال کی عمر سے پہلے موبائل فون کا استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں ان میں 29 سال کی عمر میں دماغ کے کیسنر کے امکانات ان لوگوں سے پانچ گنا بڑھ جاتے ہیں جنہوں نے موبائل کا استعمال بچپن میں نہیں کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں