تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کیا پلیٹلیٹس کم ہونا صرف ‘ڈینگی’ کی علامت ہے؟ جانئے

پلیٹلیٹس کا کم ہونا صرف ڈینگی ہی نہیں، کوئی اور بھی بیماری ہوسکتی ہے، ماہرین صحت نے خبردار کردیا۔

بھارت میں ان دنوں کورونا کے ساتھ ساتھ ملیریا، ٹائیفائیڈ، چکن گونیا، ڈینگی، وائرل بخار جیسی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کو ہلکا بخار، گھٹنوں یا سر میں درد ہے، اس کے علاوہ آنکھوں میں جلن کی شکایت ہے تو وہ فوری طور پر اپنے پلیٹ لیٹس کی جانچ کروائیں۔

عام طور پر خون میں پلیٹ لیٹس کی مقدار میں کمی کو ڈینگی کی عام علامت سمجھا جاتا ہے، لیکن حقیقت یہ نہیں ہے، ٹائیفائیڈ، وائرل بخار سمیت کئی بیماریاں ہیں، جن میں پلیٹ لیٹس کم ہوجاتے ہیں۔

پلیٹلیٹس کیا ہیں؟

طبی ماہرین کے مطابق پلیٹلیٹس دراصل انسانی جسم کے خون میں موجود پلیٹ کی شکل کے چھوٹے چھوٹے ذرات یعنی خلیات ہوتے ہیں اور ان کے گرد جھلی بنی ہوئی ہوتی ہے، ان کا کام انسانی خون کے جسم سے انخلا کو روکنا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  شوگر کے مریضوں کے لیے قدرتی میٹھا

یہ خلیات یعنی پلیٹلیٹس خون کے ساتھ ہی گردش کرتے رہتے ہیں اور جسم کے کسی بھی حصے میں زخم ہونے یا چوٹ لگنے کی صورت میں وہ وہاں جمع ہوکر جھلی بنا لیتے ہیں اور خون کو جسم سے باہر آنے سے روکتے ہیں۔

ڈینگی کی علامات

ڈینگی بخار مچھروں کی ایک قسم ایڈیز کے کاٹنے سے ہوتا ہے جو خود ڈینگی وائرس سے متاثر ہوتا ہے اور کاٹنے کے بعد خون میں وائرس کو منتقل کردیتا ہے۔

یہ دن کے اوقات میں کاٹتا ہے۔

ڈینگی کے معاملات برسات کے موسم اور اس کے فوری بعد سامنے آتے ہیں، مچھر ٹہرے ہوئے پانی میں انڈے دیتے ہیں،

ڈینگی بخار کی پہلی علامت یہ ہے کہ مریض کے سر میں شدید قسم کا درد ہوتا ہے، ڈینگی وائرس کے سبب کمر کے پچھلے حصے میں، اور ٹانگوں اور پٹھوں میں شدید درد ہوتا ہے۔

بخار کے باعث ڈائریا بھی ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے جسم سے نمکیات خارج ہو جاتی ہیں اور مریض میں کمزوری بڑھ جاتی ہے۔

ڈینگی کے متاثرہ مریض کو شدید بخار کے سبب ہر وقت غنودگی طاری رہتی ہے۔

جب یہ سردرد، بخار،متلی اور قے ،کمر درد جسم میں سرخ دانے نکلنے جیسی علامات ظاہر ہوں تو فوری مریض کو ڈاکٹر کو دکھا لینا چاہیے اور خون کا ٹیسٹ کروا لیں، ورنہ اگر اسے بروقت نہ دکھایا جائے تو پھر “ڈینگو ہمبرج فیور شروع ہو جاتا ہے جو کہ جان لیوا ہے۔

ڈینگی سے بچاؤ کا بہترین طریقہ

مہلک وائرس سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنے گھر کو صاف ستھرا رکھیں۔

جہاں کہیں پانی رکنے کا امکان ہو، جسیے پرانے ٹائر، ٹوٹی ہوئی خالی بوتلیں، نالیاں، واٹر کولر اور اے سی وغیرہ کی بروقت صفائی کریں۔

مچھروں سے بچنے کے لئے مچھر دانی کا استعمال کریں، مچھر مار اسپرے ضرور کریں، شام کے اوقات میں مکمل آستین والے کپڑوں کا استعمال کریں۔

Comments

- Advertisement -