اشتہار

سینئر نیوز کاسٹر عشرت فاطمہ نے پہلی بار خبریں کب پڑھیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

نرم لب و لہجے اور باوقار انداز کی حامل پی ٹی وی کی معروف نیوز کاسٹر عشرت فاطمہ نے ایک عرصے تک ٹی وی چینل کی اسکرین پر راج کیا، انہوں نے اے آر وائی ڈیجیٹل پر ناظرین کو بتایا کہ ان کا یہ سفر کیسے اور کب شروع ہوا؟

اسی اور نوے کی دہائی میں جن لوگوں نے پاکستان ٹیلی وژن پر خبرنامہ دیکھا ہے وہ عشرت فاطمہ سے بخوبی واقف ہیں، اپنے باوقار اور مہذب انداز سے خبریں پڑھنے میں انہیں ایک آئیدیل کی حیثیت حاصل ہے۔

پرائیڈ آف پرفارمنس کی حامل نیوز کاسٹر عشرت فاطمہ نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں بحثیت مہمان خاص شرکت کی اور اپنی جدوجہد کے حوالے سے ناظرین کو آگاہ کیا۔

- Advertisement -

عشرت فاطمہ نے بتایا کہ وہ اسلام آباد میں پیدا ہوئیں، ان کی والدہ ایک اسکول ٹیچر اور والد سرکاری ملازم تھے، انہوں نے ابتدائی تعلیم اسلام آباد سے ہی حاصل کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ میری اردو بچپن سے ہی اچھی تھی اس کی وجہ یہ تھی کہ والدین گھر میں اردو میں ہی بات کیا کرتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ اردو کی جتنی خدمت صوبہ پنجاب کے لوگوں نے کی وہ کوئی اور نہ کرسکا۔

انہوں نے بتایا کہ زمانہ طالب علمی میں کیرئیر کا آغاز پاکستان ٹیلی ویژن سے بطور نیوز کاسٹر کیا۔ 1984میں جب وہ سرکاری ٹی وی سے وابستہ ہوئی اس وقت اس شعبے میں عبدالسلام، خالد حمید، اظہر لودھی، ماہ پارہ صفدر، ثریا شہاب جیسی قد آور شخصیات موجود تھیں ان کی موجودگی میں اپنا نام اور مقام بنانا آسان نہ تھا۔ عشرت فاطمہ نے بتایا کہ جب میرا آڈیشن ہوا تو مجھے خود بھی یقین نہیں آیا تھا۔

پروگرام کے دوران عشرت فاطمہ نے اسی طرح دوپٹہ سر پر لے رکھا تھا جیسے ہم انہیں پی ٹی وی پر دیکھتے آئے تھے اور انہوں نے پورے وقار کے ساتھ سوالات کے جواب دیئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں