پیر, جولائی 7, 2025
اشتہار

غیر رجسٹرڈ موبائل کی بندش، عدالت نے پی ٹی اے سے تحریری جواب طلب کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ کمپنیز کی جانب سے غیررجسٹرڈ موبائل کی بندش میں توسیع کا مطالبہ درست ہے، پی ٹی اے عدالت میں تحریری جواب جمع کرائے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کی جانب سے 8 اپریل تک غیر رجسٹرڈ موبائل بندش کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’موبائل رجسٹریشن کے لیے کمپنیز کو 29 جنوری سے 29 مارچ تک کی مہلت دی گئی تھی اور واضح اعلان کیا تھا کہ مقررہ تاریخ کے بعد غیر رجسٹرڈ موبائل بلاک کردیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: بیرونِ ملک سے ایک موبائل فون لانے کی اجازت پر مخالفت، سینیٹ کمیٹی کا نظر ثانی کا مطالبہ

انہوں نے آگاہ کیا کہ نجی موبائل کمپنی نے شہریوں کی آگاہی کے لیے وقت بڑھانے کی استدعا کی تھی، نئے حکم کے تحت تمام موبائل فونز کو پی ٹی اے سے رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ کمپنیز کا موقف ہے کہ موبائلز بلاک کرنے سے پہلے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے۔

پی ٹی اے حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ موبائل کمپنیز کےساتھ تاریخ میں توسیع پر رابطہ ہے، امید ہے جلد اس حوالے سے مناسب فیصلہ کر لیں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ موبائل کمپنیز کی جانب سے رجسٹریشن میں توسیع کا مطالبہ درست ہے۔ عدالت نے پی ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ کیس کی اگلی سماعت 26 اپریل کو ہوگی۔

یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ برس کے آخر تک موبائل فون کی درآمد پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد اس کی تاریخ میں 15 جنوری تک توسیع کی گئی تھی بعد ازاں اس کی تاریخ کو 14 فروری تک بڑھایا گیا تھا جبکہ کمپنیز کو 29 مارچ تک کی تاریخ دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک سے آنے والا 5 موبائل فون لاسکتا ہے، کسٹم حکام

قبل ازیں گزشتہ سال نومبر میں وفاقی کابینہ نے اسمگل شدہ موبائل فونز کی روک تھام کے لیے نئی پالیسی تشکیل دی تھی ، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا تھا بیرون ملک سے ذاتی استعمال کے لیے فون لانے والے افراد ہر سال ایک فون بغیر ڈیوٹی کے لاسکیں گے اور مجموعی طور پر ایک سال میں پانچ فون لانے کی اجازت ہوگی تاہم اگر پاکستان میں قیام 30 دن سے زیادہ کا ہو تو ان چار فونز پر کسٹم ڈیوٹی ادا کرنی ہوگی۔

وزیر مملکت برائے ریونیو کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے اس بات کی منظوری دی ہے کہ نئے اور استعمال شدہ موبائل فون کی درآمد پر پالیسی میں نرمی کی جائے، استعمال شدہ فون کی درآمد پر پابندی اُٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اگر وہ ماڈل پی ٹی اے کے منظور شدہ ہوں اور ان پر کسٹم ڈیوٹی ادا کیے جائیں۔

اہم ترین

مزید خبریں