تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے چند گھنٹے قبل اسرائیل ایئر لائن کا جنوبی افریقہ کے خلاف متعصبانہ قدم

تل ابیب: عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے چند گھنٹے قبل اسرائیل ایئر لائن نے جنوبی افریقہ کے خلاف متعصبانہ قدم اٹھاتے ہوئے پروازیں معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل ایئر لائن نے جنوبی افریقہ کے لیے پروازیں معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اسرائیلی فضائی کمپنی ای ایل نے کہا کہ وہ اندرون ملک اور دیگر مقامات کے لیے اسرائیلی مسافروں میں نمایاں کمی کے باعث جنوبی افریقہ کے لیے براہ راست پروازیں بند کر دے گی۔

اے ایف پی کے مطابق اسرائیل ایئرلائنز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2024 کے آخر میں جوہانسبرگ سے تل ابیب روٹ پر تمام پروازیں معطل کر دی جائیں گی۔ فضائی کمپنی کی جانب سے یہ اعلان انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کی جانب سے غزہ میں مبینہ نسل کش کارروائیوں پر اسرائیل کے خلاف پریٹوریا کے مقدمے کا ابتدائی فیصلہ جاری ہونے سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے۔

ایئر لائن کی ویب سائٹ کے مطابق آخری پرواز تل ابیب سے جوہانسبرگ کے لیے 27 مارچ کو روانہ کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد 7 اکتوبر سے متعدد بین الاقوامی ایئر لائنز نے تل ابیب کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں اور متعدد ممالک نے شہریوں کو اسرائیل کا سفر کرنے سے خبردار کیا ہے۔

عالمی عدالت انصاف کے عبوری فیصلے کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں بمباری تیز کر دی

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی جانب سے پیش کیے جانے والے مقدمے نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو نمایاں طور پر کشیدہ کر دیا ہے۔ عالمی عدالت انصاف نے اپنے عبوری فیصلے میں اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کی کارروائیاں روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے، عدالت نے یہ بھی کہا کہ اسے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے دائرہ کردہ نسل کشی کے مقدمے میں فیصلہ کرنے کا دائرہ اختیار حاصل ہے۔

Comments

- Advertisement -