منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

اسرائیل کو اہم اسلحے کی فروخت روکنے کی وجہ سامنے آ گئی

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانیہ نے گزشتہ روز اسرائیل کو کچھ ہتھیاروں کی فروخت معطل کر دی ہے، برطانیہ نے اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کا ’’واضح خطرہ‘‘ ہے کہ یہ ہتھیار بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ برطانیہ اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے کے 350 لائسنسوں میں سے 30 کو معطل کر رہا ہے، ان ہتھیاروں میں لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹرز اور ڈرونز کے پرزے شامل ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے  خطرے کے پیش نظر اسرائیل کو چند ہتھیاروں کی برآمدات معطل کر رہا ہے۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ برطانیہ کی حکومت نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ’’واضح خطرہ‘‘ ہے کہ کچھ آئٹمز ’’بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے یا سہولت فراہم کرنے کے لیے‘‘ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

- Advertisement -

تاہم ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ برطانیہ اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت جاری رکھے گا، حالیہ اقدام کا مطلب یہ نہیں کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔ انھوں نے وضاحت کی کہ اس فیصلے کو (اسرائیل کی) ’’بے گناہی یا جرم کا تعین‘‘ نہ سمجھا جائے، کہ آیا اسرائیل نے بین الاقوامی قانون کو توڑا ہے، اور نہ ہی اسے اسلحے کی پابندی سمجھا جائے۔

دوسری طرف اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے X پر کہا ’’برطانیہ کی حکومت کی طرف سے اسرائیل کے دفاعی ادارے کو ایکسپورٹ لائسنس پر عائد پابندیوں کے بارے میں جان کر بہت مایوسی ہوئی۔‘‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں