واشنگٹن: امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے کے 18 میں سے صرف 4 پیراگرافس پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے۔
اے پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے لیے پیش کردہ تجاویز کے بیش تر پیراگرافس پر اتفاق ہوا ہے، تاہم اب یہ معاملہ 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعد مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے اے پی نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل حماس معاہدے کے 18 پیراگرافس میں سے 14 پر متفق ہیں، اہلکار کے مطابق فریقین کے درمیان ایک پیراگراف کے بارے میں تو تکنیکی اختلاف ہے، تاہم معاہدے کے 3 دیگر پیراگرافس کے بارے میں فریقین میں گہرے اختلافات موجود ہیں۔
ان تین پیراگرافس کا تعلق فلسطینی قیدیوں کی تعداد سے ہے، جنھیں تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے رہا کیا جائے گا۔
دوسری طرف اہلکار نے بتایا کہ اب یہ تنازعہ اسرائیلی یرغمالیوں کے قتل سے مزید پیچیدہ ہو گیا ہے، جن کی لاشیں ہفتے کے روز غزہ کی ایک سرنگ سے ملی تھیں۔ معاہدے کے حساب سے یرغمالیوں کی تعداد اب مزید کم ہو گئی ہے، جس سے پیچیدگی پیدا ہو رہی ہے۔
صدر بائیڈن اسرائیل کے بغیر ہی حماس سے معاہدہ کر لیں، امریکی یرغمالیوں کے اہل خانہ کی اپیل
اس کے علاوہ حماس نے نیتن یاہو کے فلاڈیلفی کوریڈور میں رہنے کے اصرار پر بھی اعتراضات اٹھائے ہیں، اور کہا ہے کہ معاہدے کی شرط یہ ہے کہ اسرائیل غزہ کے گنجان آباد علاقوں کو چھوڑ دے گا، لیکن فلاڈیلفی کوریڈور والی پوزیشن اس شرط کی خلاف ورزی ہے۔
امریکی اہلکار نے یہ انکشاف بھی کیا کہ معاہدے کی تجاویز میں فلاڈیلفی کوریڈور کا براہ راست کوئی ذکر نہیں ہے۔