اسرائیلی فوج کی جانب سے27 اکتوبر سے جاری حملوں کے دوران قید کیے گئے 150 فلسطینیوں کو رہا کردیا گیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق متعلقہ قیدیوں کی رہائی کا عمل کرم ابو سالم سرحدی چوکی پر شروع ہوا۔
رہا کئے گئے ان قیدیوں میں سے دو کا تعلق فلسطینی ہلال احمر سے بتایا جارہا ہے جبکہ بعض قیدی زخمی بھی ہیں جنہیں رفح میں واقع ابو یوسف نجار نامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
رہائی ملنے کے وقت قیدیوں کا کہنا تھا کہ انہیں فلسطین کے مزاحمتی گروہوں کی مخبری کیلیے قید کیا گیا تھا جنہیں تشدد اور ناروا سلوک کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی آرمی چیف کا ایران پر ممکنہ حملے سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف کی جانب سے ایک بار پھر ایران کو دھمکی دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کو اسرائیل پر حملے کے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
اسرائیلی آرمی چیف کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب امریکہ، برطانیہ، فرانس سمیت اسرائیلی اتحادی ممالک خطہ میں امن وامان کیلئے اسرائیل کوتحمل سے کام لینے پر زور دے رہے ہیں۔
ایرانی ایٹمی تنصیبات پر ممکنہ حملہ، عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے چیف فکر مند
گزشتہ چوبیس گھنٹے کہ دوران اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی جنگی کابینہ کا اجلاس دوسری بار طلب کیا ہے، تاکہ ایران کیخلاف ایکشن لینے کا کوئی حتمی فیصلہ کیا جاسکے۔