تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

اسرائیلی سفیر کی زبان پھسل گئی، پریس کانفرنس میں ’بد نما سچ‘ باہر آ گیا

کینبرا: فلسطینی محصور شہر غزہ میں ایک عرصہ سے ظلم کا بازار گرم رکھنے والی صہیونی ریاست نے 7 اکتوبر کے بعد ایک اور قیامت ڈھا دی ہے، اور اب تک ساڑھے 8 ہزار شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے، جن میں ساڑھے 3 ہزار بچے بھی شامل ہیں، تاہم اس کے باوجود اسرائیل خود کو متاثرہ فریق کہنے کا ڈھونگ رچا رہا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، اور سچ کو سات پردوں میں بھی چھپایا نہیں جا سکتا، ایسا ہی اس وقت بھی ہوا جب آسٹریلیا میں اسرائیلی سفیر امیر میمون نے چند دن قبل ایک پریس کانفرنس میں اسرائیلی جھوٹ سے پردہ ہٹا دیا، دوران تقریر ان کی زبان پھسل گئی اور انھوں نے بہت اطمینان سے کہا ’’ہم متاثرین نہیں ہیں!‘‘

آسٹریلیا کے نیشنل پریس کلب میں اسرائیلی سفیر امیر میمون نے آسٹریلوی صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دیے، انھوں نے پوری ڈھٹائی کے ساتھ فلسطینی قتل عام سے متعلق جھوٹ بولا، ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ان کی زبان سے یہ ’بدنما سچ‘ نکلا ’’ہم متاثرین نہیں ہیں۔‘‘

لیکن چند ثانیے تؤقف کے بعد انھوں نے کہا ’’معذرت خواہ ہوں، ہم متاثرین ہیں، جارحیت کرنے والے نہیں۔‘‘

امیر میمون نے کہا میں بھی پریشان ہوں سات اکتوبر کے بعد سے ایسا لگتا ہے کہ پوری دنیا ہماری بجائے دوسری طرفی متوجہ ہے، لوگ یہ تجویز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اخلاقی مساوات بھی کوئی چیز ہے، لیکن اخلاقی مساوات جیسی کوئی چیز نہیں۔

دو ہفتے قبل غزہ کی پٹی میں العہلی عرب اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں 500 کے قریب فلسطینی شہید ہو گئے تھے، ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی سفیر نے ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ حماس اموات کے سلسلے میں غلط بیانی کر رہی ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق اس حملے میں صرف 50 لوگ مارے گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -