نیویارک: اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر جلعاد أردان کو جنرل اسمبلی میں ایرانی صدر کے خطاب کے دوران رکاوٹ ڈالنے کی کوشش مہنگی پڑ گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکیورٹی اہلکاروں نے منگل کو اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تقریر پر احتجاج کرنے کے لیے جنرل اسمبلی ہال سے باہر نکالنے کے فوراً بعد حراست میں لے لیا۔
Israel’s Ambassador to the UN, Gilad Erdan, was kicked out from the UN General Assembly and detained by security personnel yesterday for interrupting Iranian President Ebrahim Raisi’s speech. pic.twitter.com/minBEngDjN
— Quds News Network (@QudsNen) September 20, 2023
ابراہیم رئیسی جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے کہ جلعاد أردان نے ان کی تقریر کے دوران خلل ڈالتے ہوئے شور شرابا کیا، اور پوسٹر لہرایا، جسے ویڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے، تاہم ایرانی صدر نے اسرائیلی سفیر کی حرکت کا نوٹس لیے بغیر سکون سے تقریر جاری رکھی۔
Israel’s permanent representative to the UN, Gilad Erdan, was escorted out of the UN General Assembly hall.
At the beginning of the Iranian President’s speech at the UN General Assembly, Erdan, holding up a photograph of Mahsa Amini , tried to disrupt the speech of Ibrahim… pic.twitter.com/PPMIdbNtjx
— Sprinter (@Sprinter99800) September 20, 2023
اسرائیلی سفیر کی حرکت پر فوری طور پر سیکیورٹی کو طلب کیا گیا، جس نے انھیں حراست میں لے کر اسمبلی سے باہر نکال دیا، اسرائیلی سفیر کو جنرل اسمبلی اجلاس سے نکالنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں تھا کہ سفیر کو کیوں حراست میں لیا گیا تھا، تاہم بعد میں انھیں رہا کر دیا گیا۔