مصر کے بحیرہ احمر کے ساحل پر شارک کے حملے میں ایک سیاح اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا، دونوں کی شناخت اطالوی شہریوں کے طور پر کی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر کی وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ شمالی مارسہ عالم کے علاقے میں دو غیرملکیوں پر شارک نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی اور دوسرا ہلاک ہوگیا۔
اطالوی وزارت خارجہ کے ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والا 48 سالہ شخص روم کا رہائشی تھا جبکہ زخمی شخص کی عمر 69 سال ہے۔
مصری وزارت کے مطابق افسوسناک حادثے کے بعد دونوں کو پورٹ غالب کے اسپتال منتقل کیا گیا جو مرسہ عالم سے تقریباً 50 کلومیٹر (30 میل) شمال میں واقع ہے۔
مصری حکام کی جانب سے اس المناک واقعے کے بعد علاقے کو تیراکوں کے لیے دو دن کے لیے بند کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ بحیرہ احمر ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر جانا جاتا ہے، جس کی سمندری زندگی اسے غوطہ خوروں میں مقبول بناتی ہے۔
یہ بدترین معاشی بحران سے نکلنے کی کوشش کرنے والے ملک مصر کے لیے آمدن اور غیرملکی کرنسی کا ذریعہ بھی ہے۔
سمندری ماہرین کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غیرمنظم تعمیرات، حد سے زیادہ ماہی گیری اور غیر ذمہ دارانہ سیاحت کے طریقے ماحولیاتی نظام اور شارک کے رویے کو تبدیل کرنے میں معاون ہیں۔
یکم جنوری سے ای سگریٹ کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ
جون 2023 میں بھی شارک کے حملے میں بحیرہ احمر کے شہر ہرغدا کے قریب ایک روسی شہری اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔