تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

جاپان میں چاقو زنی کی واردات، تین افراد ہلاک

ٹوکیو : جاپان کے شہر کاواساکی میں ایک شخص نے چاقو سے حملہ کرکے دو افراد کو قتل جبکہ متعدد اسکول طلبہ کو زخمی کردیا۔

تفصیلات کے مطابق جاپان کے دارالاحکومت ٹوکیوں کے کے جنوب میں واقع شہر کاواسکی میں چاقو زنی کی واردات کے دوران 18 افراد زخمی جبکہ دو افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک اسکول طالبہ اور 39 سالہ شخص شامل ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے اہداف و مقاصد تاحال واضح نہیں ہوسکا ہے۔

جاپانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں 16 اسکول طالبات شامل ہیں جو بس اسٹاپ پر کھڑی اسکول وین کا انتظار کررہی تھیں۔

پولیس نے جائے وقوعہ سے دو خنجر برآمد کیے ہیں جن کا فورنسسک ٹیسٹ کےلیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔

کاواساکی فائر بریگیڈ عملے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں آج صبح 7 بج کر 44 منٹ (جاپانی وقت کے مطابق) پر فون کال موصول ہوئی جس میں اسکول طلبہ پر چاقو سے حملے کی اطلاعات شامل تھیں۔

اسکول وین کے ڈرائیور نے بیان دیا کہ ملزم نے قطار میں کھڑے طالب علموں پر چاقو سے حملہ کیا جو بس میں سوار ہونے کا انتظار کررہے تھے اور بعدازاں بس میں سوار بچوں کو بھی چاقو زنی کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم نے بچوں کو زخمی کرنے کے بعد خنجر سے اپنی گردن پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اس وقت جاپان کے سرکاری دورے پر ہیں نے بچوں کو چاقو زنی کی واردات میں نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا۔

واضح رہے کہ جاپان میں جرائم کی شرح انتہائی کم ہے جس کے باعث اسے دنیا کے سب سے کم جرائم والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے تاہم کچھ برسوں میں یہاں چاقو زنی کی کئی واردات رونما ہوچکی ہیں۔

سنہ 2016 میں ذہنی مریض شخص نے چاقو سے حملہ کرکے 19 افراد کو زخمی کردیا تھا جبکہ 2001 میں آٹھ طالب علم چاقو زنی واردات میں قتل ہوئے تھے۔

Comments

- Advertisement -