تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

اسلحے کی دکان پر صفائی کی نوکری جرم بن گیا، نوجوان کو الٹا لٹکا کر پولیس تشدد

کراچی: شہر قائد میں اسلحے کی دکان پر صفائی کی نوکری کرنا بھی جرم بن گیا، پولیس نے نوجوان کو الٹا لٹکا کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسلحے کی دکان پر صفائی کرنے والے ایک ملازم نے ماڈل کالونی تھانے کے پولیس افسر پر لاک اپ میں لٹکا کر تشدد کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ماڈل کالونی تھانے کے افسر ذوالفقار نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے 23 سالہ نوجوان ایشان روی کو مبینہ حبس بے جا میں رکھ کر انسانیت سوز تشدد کیا، لاک اپ میں الٹا لٹکا کر اتنا مارا کہ چمڑی ادھیڑ دی، اور پیر سوجھ گئے۔

متاثرہ نوجوان ایشان روی کا بیان اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا، ایشان نے بتایا کہ ماڈل کالونی تھانے کے انسپکٹر ذوالفقار نے اس پر انسانیت سوز تشدد کیا، لاک اپ میں الٹا لٹکایا گیا، چمڑی ادھیڑی گئی۔

متاثرہ نوجوان نے کہا ’’میں اسلحے کی دکان پر صفائی کا کام کرتا ہوں، پولیس رات ساڑھے 3 بجے گھر پر آئی اور باہر سے ہی ساتھ لے گئی، مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں اسلحہ لے کر گھومتا ہوں۔‘‘

ایشان روی نے کہا ’’مجھے رات بھر لاک اپ میں الٹا لٹکا کر بدترین تشدد کیا گیا، ناکردہ جرم قبول کرنے کے لیے انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پیر کے تلوؤں پر مار مار کر دو ڈنڈے توڑے گئے، میرے ہاتھ، کمر اور میرے پیروں پر ہر جگہ تشدد کے نشانات ہیں۔‘‘

بیان میں متاثرہ نوجوان نے کہا کہ سب انسپکٹر ذوالفقار کے علاوہ 4 سپاہی اور بھی اس پر تشدد میں شامل تھے، آئی جی سندھ واقعے کے کا نوٹس لیں، اور مجھے انصاف دلائیں، کیا اسلحے کی دکان پر کام کرنا جرم ہے؟

Comments

- Advertisement -