اشتہار

جرمنی جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

اشتہار

حیرت انگیز

برلن : جرمنی کی حکومت نے پیشہ ورانہ قابلیت کے حامل غیرملکی ہنرمند افراد کو راغب کرنے کیلئے پُرکشش سہولیات متعارف کی ہیں۔

ذرائع کے مطابق جرمنی میں روزگار کیلئے بیرون ملک سے آنے والے ہنر مند افراد کی آسانی کیلئے متعدد بیورو کریٹک طریقہ کار کو ختم کردیا گیا ہے اور امیگریشن کے نظام کو پُرکشش بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جارہے ہیں۔

شینگن ویزا انفارمیشن ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق جرمنی اب غیرملکی ہنرمند کارکنان میں اضافے کیلئے قانون میں مزید اصلاحات کی راہ پر گامزن ہے جو یکم مارچ 2020 کو لاگو کیا گیا تھا۔

- Advertisement -

موجودہ جرمن حکومت نے گزشتہ سال 30 نومبر کو ایکٹ میں اصلاحات کا آغاز کیا تھا، جس کا بنیادی مقصد جرمن لیبر مارکیٹ کے لیے تیسرے ممالک سے ہنرمند کارکنوں کی بھرتیوں میں اضافہ کرنا تھا۔

شینگن ویزا رپورٹ کے مطابق ایک سال کے اندر کوویڈ 19 کے وبائی امراض اور سرحدوں کی بندش کے باوجود اس ایکٹ کے تحت تیسرے ملک کے ہنرمند شہریوں کو 50 ہزار جرمن ویزے جاری کیے گئے۔

سربیا کے شہریوں کو سب سے زیادہ 2ہزار سے زائد ویزے دیے گئے جبکہ دیگر ممالک بھی سب سے زیادہ ویزے حاصل کرنے والے ممالک میں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ بوسنیا اور ہرزیگووینا 1,159 ویزوں کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے جبکہ کوسوو اور البانیہ بالترتیب 792اور 778 ویزوں کے ساتھ نویں اور دسویں نمبر پر موجود ہیں۔

اصلاحات 

یورپ بلیو کارڈ یورپ کی ایک رہائشی دستاویز ہے جو یورپی یونین کے ممبر ممالک کی جانب سے انفرادی طور پر یورپی یونین سے باہر کے اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں کو دیا جاتا ہے۔

مذکورہ دستاویز اپنے حاملین کو یورپی یونین کے کسی ملک میں رہنے اور کام کرنے کا پورا حق دیتی ہے بشرطیکہ ان کے پاس اعلیٰ پیشہ ورانہ قابلیت ہو جیسے کہ یونیورسٹی کی ڈگری اور ملازمت کا معاہدہ اور یورپی یونین میں ملازمت کی پیشکش شامل ہے۔

اس کے علاوہ یونیورسٹی کی ڈگریوں کی رسمی شناخت اب ضروری نہیں رہی کیونکہ جرمن حکومت تیسرے ملک کے شہریوں کو اپنی ڈگری اور پیشہ ورانہ اہلیت کی باضابطہ شناخت کے طریقہ کار سے گزارے بغیر اپنے مہارت کے شعبے میں جرمنی میں کام کرنے کی اجازت دینا چاہتی ہے۔

بی ایم آئی اصلاحات کے حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں یہ کافی ہوگا کہ اگر کوئی غیرملکی ہنرمند یا یونیورسٹی کی ڈگری اور پیشہ ورانہ تجربے کے ذریعے غیر منظم پیشے کے لیے اپنی اہلیت ثابت کرسکے۔

اس کے باوجود یہ شرط رہے گی کہ غیرملکی کارکنوں کو ایک مقررہ حد سے زیادہ تنخواہ کی پیشکش کی جائے تاکہ کام کے منصفانہ حالات کو یقینی بنایا جاسکے اور غیرملکیوں کو ادائیگی کی جاسکے۔

پیشہ ورانہ اہلیت کی پہچان جرمنی پہنچنے کے بعد کی جا سکتی ہے۔ ان لوگوں کے مطابق جو اپنی غیرملکی پیشہ ورانہ اہلیت کو جرمنی میں تسلیم کرانا چاہتے ہیں، حکومت ان کے لیے یہ ممکن بنانا چاہتی ہے کہ وہ ملک میں داخل ہونے کے بعد یہ عمل شروع کریں نہ کہ اس سے پہلے جیسا کہ اس وقت ہے۔

حکومت کا خیال ہے کہ اس طرح کی تبدیلی آجروں کو زیادہ تیزی سے غیرملکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کے قابل بنائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ کارکنوں کے لیے یہ بھی آسان ہوجائے گا کہ وہ جرمنی میں اپنی اہلیت کو تسلیم کرسکیں، ساتھ ہی ساتھ اہل ملازمت میں بھی کام کریں۔

 

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں