تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

اسرائیلی سیاحوں کو سہولیات دینے پر اردنی میئر کی برطرفی کا مطالبہ

عمان : اسرائیلی سیاحوں کو سہولیات دینے پر اردنی شہریوں نے الکرک بلدیہ کے میئر کی برطرفی لا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کے خونی سے غداری کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اردن کے شہر الکرک کے میئر کی طرف سے اسرائیلی سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے پر اردنی عوام میں سخت غم و غصے کی فضا پائی جا رہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ الکرک شہر میں سول سوسائٹی، پیشہ ور تنظیموں اور عام شہریوں کی بڑی تعداد نے الکرک بلدیہ کے میئر کی برطرفی کے لیے مظاہرہ کیا۔

انہوں نے الکرک بلدیہ کے میئر کی اسرائیلی نوازی کی شدید مذمت کی اور اسرائیلی سیاحوں کو شہر میں آنے کی اجازت دینے پر میئر کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے میئر کی اسرائیلی سیاحوں کو سہولت دینے کو صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی کوشش قرار دیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ الکرک کے میئر نے شہر کی تاریخی روایات کی خلاف ورزی اور شہدا کے خون سے غداری کی ہے، انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔

یاد رہے کہ اردن اور اسرائیل کے درمیانامن معاہدے کے ختم ہونے کے بعد سےتعلقات میں کشیدگی جاری ہے، گزشتہ برس اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوّم نے عوامی مطالبے کو منظور کرتے ہوئے 25 برس قبل امن معاہدے کے تحت اسرائیل کو دی گئے علاقوں کی لیز میں اضافے سے انکار کا کردیا تھا۔

شاہ عبداللہ دوّم کا کہنا ہے کہ الباقورہ اور غمرہ ہماری ترجیحات کا اوّلین حصّہ ہے اور ان زمینوں کا اسرائیل سے واپس لینا ہماری عوام کے قومی مفاد میں ہے۔

مزید پڑھیں : اسرائیل سے زمین واپس لینا اردن کے قومی مفاد میں ہے، شاہ عبداللہ

واضح رہے کہ اردن کے  87 ارکان  پارلیمنٹ نے اسرائیل کو دی گئے علاقے واپس لینے کےلیے پٹیشن دائر کررکھی ہے، بادشاہ شاہ عبداللہ نے اراکین پارلیمنٹ کے دباؤ میں آکر لیز پر دی گئی زمینیں واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ اردن اور اسرائیل کے درمیان طے ہونے والا امن معاہدہ سنہ 1994 نومبر میں شاہ عبداللہ کے والد شاہ حسین اور اسرائیلی وزیر اعظم اسحاق رایبن کے درمیان طے ہوا تھا جس کے تحت الباقورہ اور غمرہ کی زمین 25 سال کے لیے اسرائیل کو لیز پر دی گئی تھیں۔

Comments

- Advertisement -