تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

اشتعال انگیز اور نفرت پر مبنی ٹویٹس، کنگنا کو قانونی نوٹس مل گیا

نئی دہلی: معروف بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوٹ اپنے اشتعال انگیز اور تعصب پر مبنی ٹویٹس کی وجہ سے سخت مشکل سے دو چار ہوگئیں، دہلی کی سکھ گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی نے انہیں قانونی نوٹس بھجوا دیا۔

بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوٹ اپنے تعصب کی وجہ سے مشکل میں پھنس گئیں، دہلی سکھ گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی (ڈی ایس جی ایم سی) نے کسان تحریک اور پنجابی برادری کی بزرگ خواتین کے خلاف غلط زبان کا استعمال کرنے پر کنگنا کو قانونی نوٹس بھیجا ہے۔

کمیٹی نے کنگنا سے فوراً عوامی طور پر معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

کنگنا کا یہ ٹویٹ ایک روز قبل سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کسان تحریک اور بزرگ خواتین کے خلاف غلط زبان کا استعمال کیا تھا۔

اپنے ٹویٹ میں کنگنا نے کسان تحریک میں شامل ایک بزرگ خاتون کے بارے میں لکھا کہ یہ دادی 100 روپے میں دستیاب ہیں، ساتھ ہی انہوں نے بھارت میں چلنے والی کسان تحریک کے حوالے سے پاکستان پر بھی الزامات عائد کیے اور تحریک کو اسپانسرڈ قرار دیا۔

کنگنا کا دعویٰ تھا کہ یہ بزرگ خاتون اس سے قبل شاہین باغ مظاہروں میں بھی اپنی شہریت کے لیے احتجاج کر رہی تھیں اور اب یہ کسانوں کے احتجاج میں بھی موجود ہیں، تاہم جلد ہی بے شمار ٹویٹر صارفین نے مختلف تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر کے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دونوں بزرگ خواتین الگ الگ ہیں۔

کنگنا کے ان ٹویٹس کے بعد سکھ گردوارہ کمیٹی کے صدر منجندر سنگھ سرسا نے اپنے وکیل راج کمل کے ذریعے کنگنا کو نوٹس بھجوایا جس میں کہا گیا ہے کہ کنگنا نے جان بوجھ کر کسانوں، مظاہرین اور کارکنان کو بدنام کرنے کے لیے ٹویٹ اور ری ٹویٹس کیے جبکہ کسان تحریک کے تحت کسان دہلی میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کنگنا نے اپنے ٹویٹ میں ایک فوٹو بھی شیئر کیا تھا جس میں بزرگ خواتین تھیں، ٹویٹ کی زبان بے حد قابل اعتراض اور غیر مہذب تھی۔

منجندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کنگنا ایک ہفتے میں کسانوں اور بزرگ خواتین سے مشروط معافی مانگیں اور وضاحت نامہ دے کر اپنا ٹویٹ اور ری ٹویٹ واپس لیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کنگنا نے ایک ہفتے میں معافی نہیں مانگی تو دہلی گردوارہ کمیٹی بغیر کسی دوسرے نوٹس کے کنگنا کو قانون کے مطابق سزا دلانے کی کوشش کرے گی۔

خیال رہے کہ بھارت کے متنازعہ نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج دارالحکومت نئی دہلی میں مسلسل جاری ہے۔

کسانوں نے نئی دہلی کی سرحدوں کا تقریباً محاصرہ کر رکھا ہے، حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت کے کئی دور ہو چکے ہیں لیکن تعطل برقرار ہے۔

Comments

- Advertisement -