تازہ ترین

متعلقہ ادارے سوتے رہے، شہر قائد گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل

کراچی: شہر قائد میں بارشیں اور عید ختم ہونے کے باوجود کچرا اٹھانے کا کام نہ شروع ہوسکا، شہر گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں بدل گیا۔ شہر بھر کے گٹر ابل پڑے ہیں اور سیوریج کے پانی میں خون کی آمیزش اور باقیات سڑنے سے گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں اضافہ متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت اور ملک کے معاشی حب کراچی سے کچرا اور آلائشیں نہ اٹھائی جانے کی وجوہات سامنے آگئیں۔ ذرائع کے مطابق شہر میں 13 ہزار ٹن کچرا نکلتا ہے، 8 ہزار ٹن بمشکل اٹھایا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں بارش کے دوسرے سلسلے کے بعد سے کچرا اٹھانے کا کام بند تھا۔ ڈی ایم سیز اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ آلائشیں اور کچرا اٹھانے میں ناکام رہیں۔

لینڈ فل سائٹس کے داخلی و خارجی راستے کیچڑ اور پھسلن کے باعث بند تھے۔ روزانہ اٹھایا جانے والا 8 ہزار ٹن کچرا بھی 4 دن سے نہیں اٹھایا جا رہا۔

ذرائع کے مطابق سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور حکومت سندھ نے کچرا اٹھانے اور ڈمپنگ کا متبادل نہیں بنایا، 2 لینڈ فل سائٹس جام چاکرو اور گوند پاس گزشتہ شب 4 بجے فعال ہوئیں۔

ذرائع کے مطابق شہر میں ٹنوں کے حساب سے جمع کچرا اٹھانے میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے، بلدیہ وسطی، کورنگی، شرقی، جنوبی اور غربی حصے میں صورتحال ابتر ہوگئی، سیوریج کے پانی میں خون کی آمیزش اور باقیات سڑنے سے گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب بلدیاتی نمائندوں نے فوری طور پر سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Comments

- Advertisement -