کراچی میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا گنے کا شربت توانائی سے بھرپور ہے یا پھر زہر؟ سڑکوں پر یہ مشرب فروخت ہوتا ہے جسے لوگ خالص گنے کا رس سمجھ کر پیتے ہیں۔
مگر درحقیقت یہ گندی برف کے پانی اور کیمیکل کے سوا کچھ نہیں ہے، اس میں گنے کا کردار صرف نام کا ہی ہوتا ہے۔
شہریوں کہتے ہیں کہ ہم نے سنا ہے اس میں مصنوعی فلیور اور شکرین ملایا جاتا ہے کیونکہ یہ ممکن ہی نہیں کہ پاکستان میں کوئی چیز خالص ملے، مارکیٹوں میں ہر چیز کھلی رکھی جاتی ہے اور ان کی صفائی کا کوئی خیال نہیں ہوتا۔
View this post on Instagram
یہی وجہ ہے کہ بار بار نکلے ہوئے رس کو مشین میں دوبارہ ڈال کر نکالا جاتا ہے تاکہ گندے پانی کی برف مشرب کے ساتھ مل جائے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ صحت کیلیے بالکل بھی اچھا نہیں ہے لیکن گرمی ہے اس لیے مجبوری میں پینا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ گنا صاف کیا جاتا ہے اور نہ ہی دھویا جاتا ہے۔ صرف کپڑے سے صاف کر لیا جاتا ہے جو خود بھی گندا ہوتا ہے۔ بظاہر صحت بخش دکھنے والا گنے کا شربت انسانی صحت کیلیے مضر ہے، لیکن شہری پھر بھی اسے پینا پسند کرتے ہیں۔