تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے شکار کے لئے ‘بلیک کمپنی’ سیل قائم کردیا گیا

کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے پولیس کے اعلیٰ افسران کو خبردار کیا ہے کہ جرم کی سرپرستی یا گٹھ جوڑ والے افسر کو کسی صورت نہیں بخشا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق یہ دو ٹوک پیغام کراچی پولیس چیف نے ایس ایچ او مبینہ ٹاون فیض الحسن اور ایس ایچ او الفلاح کو معطل کرنے کے بعد دیا۔

رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس میں کالی بھیڑوں کیلئے بلیک کمپنی کے نام سے سیل قائم کیا جاچکا ہے، جس میں جرائم کی سرپرستی کرنے اور علاقے میں جرائم کو روکنے میں ناکامی پر متعلقہ ایس ایچ او کو بلیک کمپنی میں ڈال دیا جاتا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی نے رات گئے ایکشن لیا اور ایس ایچ او مبینہ ٹاون فیض الحسن اور ایس ایچ او الفلاح معطل کیا، غلام نبی میمن نے بتایا کہ دونوں ایس ایچ اوزکےخلاف خفیہ انکوائری جاری تھی، رپورٹ کے مطابق علاقے میں منظم جرائم جاری تھے جس پر ان دونوں افسران کو معطل کیا گیا، دونوں اب بلیک کمپنی کے لیے کام کریں گے۔

کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ جرم کی سرپرستی یا گٹھ جوڑ والے افسر کو نہیں بخشاجائےگا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 24مارچ کو ایس ایچ او ابراہیم حیدری کو بلیک کمپنی بھیجا گیا تھا، ایس ایچ او راجہ ذوالفقار حیدر اور چار اہلکار جرائم میں ملوث تھے۔

Comments

- Advertisement -