تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

سال 2017: عالمی سیاست میں ہونے والے اہم واقعات

سال 2017 دنیا بھر میں غم اور خوشیاں بانٹ کررخصت ہورہا ہےگزرتے ہوئے سال میں عالمی منظرنامے پراورسیاسی میدان میں مختلف تبدیلیاں اور واقعات رونما ہوئے۔

ڈونلڈٹرمپ نے 20 جنوری 2017 کو امریکہ کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا، امریکہ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔

برطانوی ایوان بالا یعنی ہاؤس آف لارڈز نے 14 مارچ 2017 کو بریگزٹ بل کی منظوری دیتے ہوئے برطانیہ کے لیے یورپی یونین کو چھوڑنے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی راہ ہموار کردی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جون 2017 کو اعلان کیا کہ امریکہ سنہ2015 میں پیرس میں ماحولیات سے متعلق طے پانے والا عالمی معاہدہ ختم کررہا ہے۔

سعودی عرب اور مصر سمیت 6 عرب ممالک نے 5 جون 2017 کو قطرپر خطے کو غیرمستحکم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا۔

شمالی کوریا نے 3 ستمبر2017 کو دعویٰ کیا کہ اس نے جدید ترین ہائیڈروجن بم تیار کرلیا ہے جسے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل پررکھ کر لانچ کیا جاسکتا ہے۔

یکم نومبر2017 کو فرانس میں لگائی گئی 2 سالہ ایمرجنسی اختتام پذیر ہوئی، ملک میں 13 نومبر 2015 کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی۔

سعودی عرب میں 5 نومبر کو اینٹی کرپشن کمیٹی نے گیارہ شہزادوں سمیت موجودہ اور سابق وزرا کو گرفتار کیا جن میں شہزادہ الولید بن طلال بھی شامل تھے۔

آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے 5 نومبر 2017 کو پیراڈائز لیکس کی دستاویزات جاری کیں۔

پیراڈائز لیکس میں سابق وزیراعظم پاکستان شوکت عزیز سمیت امراکی آف شور کمپنیوں میں چھپائی گئی دولت کا انکشاف ہوا۔

داعش کے آخری گڑھ کے خاتمے کے بعد 5 نومبر 2017 کو شامی حکومت نے دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے 3 سالہ قبضے کا خاتمہ کرتے ہوئے اسے شکست دینے کا اعلان کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 دسمبر 2017 کو متنازع علاقے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 21 دسمبر کو امریکی فیصلے خلاف قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مقبوضہ بیت المقدس یا مشرقی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لے۔

امریکہ کے فیصلے خلاف قرارداد کے حق میں 128 ممالک نے ووٹ دیا، 35 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جبکہ 9 ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت کی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -
Bilal Hussain
Bilal Hussain
bilal@1990