جمعہ, دسمبر 13, 2024
اشتہار

سعودی صحافی کے قتل میں محمد بن سلمان کا ہی کردار تھا، امریکی سینیٹرز

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگنٹن: امریکی سی آئی اے کی سربراہ جینا ہیسپل کی امریکی سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کو سعودی صحافی کے قتل پر بریفنگ دی، بریفنگ کے بعد کچھ سینیٹرز نے سعودی ولی عہد کو جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث قرار دینا شروع کردیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹرز کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر امریکی سی آئی اے کی سربراہ کی بریفنگ کے بعد یقین ہوگیا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل میں محمد بن سلمان کا ہی کردار ہے۔

امریکی سینیٹرز نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے سعودی شہزادے کی مذمت نہ کرکے صحافی کے قتل کو معاف کیا ہے، سینیٹر بوب بیننڈز کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو واضح پیغام دینے کی ضرورت ہے۔

- Advertisement -

[bs-quote quote=”امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو واضح پیغام دینے کی ضرورت ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”امریکی سینیٹرز”][/bs-quote]

جنوبی کیرولینا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر نے سعودی شہزادوں کے بارے میں کہا کہ وہ ایک پاگل پن اور خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔

ایک اور سینیٹر باب کورکر نے کہا کہ میں ذہن میں اس حوالے سے کوئی سوال نہیں کہ محمد بن سلمان نے خاشقجی کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سی آئی اے کے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ سعودی ولی عہد سعود القحانی کے ساتھ رابطے میں تھے، سعود القحانی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا قتل ہوا۔

خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں