اسلام آباد : خواجہ آصف کے الزامات پر وزیراعظم عمران خان بطور گواہ ای کورٹ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے اور بیان حلفی میں الزامات کو جھوٹے اور من گھڑت قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف کے شوکت خانم اسپتال پر الزامات کے خلاف ہرجانے کے کیس میں وزیراعظم عمران خان نے ای کورٹ کےذریعے عدالتی کارروائی میں شرکت کی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن عدالت اسلام آباد میں کیس کی کارروائی ہوئی ، وزیر اعظم نے وکیل ولید اقبال کی موجودگی میں اپنے دفتر سے شرکت کی۔
سماعت میں وزیراعظم نے بیان حلفی جمع کروایا ، جس میں الزامات کوجھوٹا اور من گھڑت قرار دے دیا اور کہا 1991سے 2009تک عمران خان شوکت خانم کےبڑے ڈونر رہے۔
بیان حلفی میں کہا گیا کہ شوکت خانم ٹرسٹ کی سرمایہ کاری سے متعلق فیصلہ سازی ایکسپرٹ کمیٹی کرتی تھی، وزیر اعظم عمران خان کی کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں تھی اور جن اسکیموں پر الزامات لگائےگئےوہ بغیرنقصان ٹرسٹ نےواپس وصول کیں۔
بیان حلفی میں کہا ہے کہ خواجہ آصف نے ٹی وی پروگرام اور پریس کانفرس میں جھوٹےالزامات لگائے اور عوام کے شوکت خانم ٹرسٹ پر اعتماد کو ٹھیس پہنچانےکی کوشش کی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ای کورٹ سےعدالتی کارروائی چلاناخوش آئند اقدام ہے، ای کورٹ میں معززعدالت کے قیمتی وقت ، پیسے کی بچت ہوتی ہے اور کیسز کو وقت پرنمٹانےمیں معاون ثابت ہوگی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور حکومتی ادارے داد تحسین کےمستحق ہیں، شوکت خانم ٹرسٹ پرلوگوں کااعتماد قائم ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ شوکت خانم ٹرسٹ دنیا میں منفرد مفت کینسرعلاج کااسپتال چلارہاہے، ایسےفلاحی منصوبے کو الزامات لگا کر سیاست کیلئے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدالت سےامیدہےکہ وہ ایسےالزامات پرمثالی فیصلہ دے گی، مثالی فیصلےسےآئندہ کیلئےاس روایت کوختم کرنے میں مدد ہوگی۔