تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

خواجہ آصف کا لندن فلیٹس سے متعلق بڑا انکشاف

لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور نوازشریف کے قریبی ساتھی خواجہ آصف نے لندن فلیٹس کے حوالے سے بڑا انکشاف کردیا جس کے بعد شریف خاندان کا ایک اور جھوٹ سامنے آگیا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ لندن فلیٹس 93-1992میں خریدےگئےتھے،شریف خاندان 93-1992سے ہی ان فلیٹس میں رہائش پذیرہے۔

یاد رہے کہ شریف خاندان عدالت میں یہ مؤقف اختیار کرچکا ہے کہ لندن فلیٹس 2006 میں خریدے گئے اور متعدد بار لیگی قائدین بھی عوام کے سامنے یہ دعویٰ کرچکے ہیں جس کا آج خواجہ آصف نے خود ہی پردہ چاک کردیا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کی واپسی سےمتعلق کوئی تاریخ نہیں دےسکتا، نوازشریف کی طبیعت بہتر ہوتے ہی وہ پاکستان واپس آجائیں گے جبکہ مریم نواز کی بیرون ملک روانگی عدالتی فیصلوں پر منحصر ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ بھی امکان ہے کہ شہباز شریف دو ماہ سے پہلے ہی پاکستان واپس آجائیں، مریم نوازدوبارہ سیاست ضرور کریں گی مگر  نوازشریف کی صحت کی وجہ سےمریم نوازخاموش ہیں، روبہ صحت ہوتے ہی نوازشریف بھی سیاست شروع کریں گے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چوہدری نثارکی پارٹی میں واپسی کے حوالے سے مجھے کوئی علم نہیں ہے، مسلم لیگ ن کی مکمل توجہ الیکٹورل ریفارمز اور قبل از وقت انتخابات پر ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ صدیق الفاروق اعتراف کرچکےہیں92-93میں لندن فلیٹس جاچکاہوں، نوازشریف کی سیاست یہ ہےکہ اب مریم نوازپارٹی قیادت کریں جبکہ شہبازشریف بھی یہ ہی چاہتےہیں قیادت ان کی فیملی تک رہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اب ویسے ہی آصف زرداری اورنوازشریف ان کاکوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے۔

علاوہ ازیں اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے بعد مسلم لیگ ن کے لوگ شریف خاندان کا دفاع کررہے ہیں، کبھی قطری خط سامنے آیا تو کبھی عجیب قسم کے دعوے کیے گئے۔

اُن کا کہنا تھا کہ بینفشری مالک ہونے کے باوجود مریم نواز لندن فلیٹ سے انکار کرتی رہیں، منی لانڈرنگ کےپیسےکی حفاظت کیلئےایلیٹ فورس استعمال کی جاتی تھی۔

Comments

- Advertisement -