وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان کسان اتحاد کا اپنے مطالبات کی منظوری کیلیے دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق احتجاج کے تیسرے روز مظاہرین نے ڈی چوک بڑھنے کی کوشش کی جس پر پولیس کی بھاری نفری کو طلب کرلیا گیا، پولیس نے کسانوں کو ڈی چوک کی جانب بڑھنے سے روک دیا ہے۔
دوسری جانب کسان اتحاد کے چیئرمین خالد باٹھ کا کہنا ہے کہ کسانوں کیلیے کھانے اور پانی کی ترسیل کے راستے میں رات کے پچھلے پہر انتظامیہ نے کنٹینرز لگا دیے ہیں، جس کی وجہ سے مظاہرین کو کھانا اور پانی نہیں پہنچ پا رہا ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر انتظامیہ کے کھانے دینے کے لیے جانے والے راستے نہ کھولے تو ہم ڈی چوک کی جانب بڑھیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب کسانوں اورحکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرادوربھی نتیجہ خیزثابت نہ ہوسکا، وزیرداخلہ رانا ثنا کی یقین دہانیاں کام نہ آئیں، کسان اتحاد کے سربراہ خالد حسین نے کہا ہے کسانوں کا مشترکہ فیصلہ ہے جب تک حکومت بجلی کے ون یونٹ ون ریٹ کا اعلان نہیں کرتی احتجاج ختم نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کسان اتحاد کی 2گھنٹے میں مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ملک جام کرنے کی دھمکی
وزیر داخلہ نے مظاہرین سے کہا کہ وہ اس حوالے سے ازخود کوئی یقین دہانی نہیں کراسکتے، وزیراعظم سے بات کرکے ہی اس معاملے پر کچھ کہہ سکتے ہیں۔