بدھ, نومبر 13, 2024
اشتہار

کابینہ اجلاس: خیبر پختونخواہ کی پہلی صحت پالیسی منظور

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پختونخواہ کی پہلی ہیلتھ پالیسی سال 2025-2018 کی منظوری دے دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس ضلع خیبر میں ہوا۔ اجلاس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار سابق فاٹا میں کابینہ کا اجلاس کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قبائلیوں کے لیے خوشخبری ہے ہم نے منصوبہ بندی کرلی ہے، قبائلیوں کو صحت کارڈ، تعلیم اور ترقیاتی منصوبے دیں گے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ باجوڑ سے وزیرستان تک کابینہ کے مزید اجلاس ہوں گے، وزیر اعظم کے وژن کے مطابق قبائلی اضلاع کو ترقی دیں گے۔

صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا انضمام سے متعلق ششماہی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فلاحی اداروں کی رجسٹریشن اور ریگولرائزیشن بل 2018 کی منظوری پر بھی غور کیا گیا۔

اجلاس میں قبائلی اضلاع میں ماتحت عدالتوں کے فوری قیام کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے لیے ایک ارب جاری کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

صوبائی کابینہ نے پختونخواہ کی پہلی ہیلتھ پالیسی سال 2025-2018 کی منظوری بھی دے دی۔ سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر فاروق جمیل نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہیلتھ پالیسی کے ذریعے اسپتالوں میں ہیلتھ کیئر سسٹم مضبوط کیا جائے گا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہریوں کو ضروری، معیاری، منصفانہ اور پائیدار طبی سہولتیں دی جائیں گی، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری ردعمل کا طریقہ بنایا جائے گا۔

پالیسی میں 3 سال سے کم عمر بچوں اور خواتین میں غذائی کمی پر پروگرام بھی شامل ہے۔

بریفنگ کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی ششماہی بنیادوں پر رپورٹس کی منظوری دے گی اور کمیٹی کو پالیسی میں تبدیلی یا قانون سازی سے متعلق اختیار حاصل ہوگا۔

اجلاس کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں ایبٹ آباد بائی پاس کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی، پشاور سے طور خم تک ریلوے ٹریک کی بحالی کی منظوری دی گئی۔

شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ پشاور سے طور خم تک سفاری بس شروع کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ وفاق، پنجاب، پختونخواہ این ایف سی میں 3 فیصد حصہ فاٹا کو دینے پر متفق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں صوبے کی پہلی صحت پالیسی کی منظوری دی گئی ہے، مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں کوئلہ کان شامل کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔ 6 ماہ میں پاک افغان سرحد طور خم 24 گھنٹے کے لیے کھول دی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں