تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

غیر ملکیوں کے واپس نہ آنے سے کویت کی معیشت کو جھٹکا

کویت سٹی: کویت وہ واحد ملک ہے جس نے کرونا وائرس کنٹرول کر لینے کے بعد بھی ابھی تک غیر ملکیوں کو ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دی اور یہ مسئلہ اب ملک کی معیشت کی بحالی کو متاثر کر رہا ہے۔

انگلینڈ اور ویلز آئی سی اے ڈبلیو میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے ذریعہ کمیشن برائے اقتصادی تازہ کاری پر مبنی 2021 کی دوسری سہ ماہی کے لیے مشرق وسطیٰ پر رپورٹ نے واضح کیا کہ تیل کی اعلیٰ قیمتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کویت کے معاشی بحالی کے امکانات بہتری کی طرف جارہے ہیں تاہم ملک کو اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہوگی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کویت کے خزانے میں جی ڈی پی کی 435 فیصد مالیت بچت ہے لیکن انہیں مستقبل میں استعمال کے لیے قانونی طور پر مختص کیا گیا ہے اور موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اس خطیر رقم تک رسائی حاصل نہیں کی جاسکتی۔

موجودہ صورتحال میں مہینوں کے اندر حکومت کو اجرت اور تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے نقد کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو صرف سرکاری خرچوں کے لیے ہی تقریباً 75 فیصد ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سال تیل کی پیداوار میں صرف معمولی اضافے کی توقع کے بعد کویت میں تیل کے شعبے میں نمو صرف 0.9 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ اگرچہ تیل کے علاوہ ذرائع سے حاصل جی ڈی پی آہستہ آہستہ بحال ہورہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس اس سال بھی کاروبار کے لیے جاری چیلنجز کا باعث ہیں۔ آکسفورڈ اکنامکس کا اندازہ ہے کہ ایک اور عنصر جس نے کویت کی نمو کو متاثر کیا وہ کویت میں غیر ملکیوں کی تعداد میں کمی ہے۔ ان میں اہم شعبوں خصوصاً تعمیرات، ریل اسٹیٹ اور مینو فیکچرنگ کی نمو میں غیر ملکیوں کی عدم دستیابی کے بعد 2020 میں 4 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔

حکومت کا ارادہ ہے کہ غیر ملکی رہائشیوں کے تناسب کو موجودہ 65 فیصد سے کم کر کے 30 فیصد کردیا جائے، یہ پالیس جی ڈی پی کی بحالی اور تنوع کو متاثر کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق کویت کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے تقریباً 29 فیصد تک بڑھ گیا ہے جو دنیا میں خسارے کی سب سے بڑی شرح ہے کیونکہ تیل کی آمدنی میں 32 فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔

آکسفورڈ اکنامکس کے چیف اکانومسٹ اسکاٹ لیورمور کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس اور تیل کی کم قیمتوں کے دوہرے جھٹکے کے بعد کویت کی معاشی بحالی کے امکانات سست روی سے بہتری کی طرف گامزن ہیں تاہم حکومتی بجٹ 2020 میں شدید دباؤ کا شکار رہا کیونک ایک اور اہم مسئلہ یہ ہے کہ کویت قرض کے قانون کے مطابق سنہ 2017 کے اختتام کے بعد قرض لینے سے قاصر ہے۔

ان کے مطابق حکومت جب قرضوں سے متعلق قانون سازی کے بحران سے نمٹنے کے لیے کوشش کرے گی تو اس سال اور اس سے آگے کویت کسی حد تک معاشی بحالی کی راہ پر چل سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -