بیروت: لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے بے گھر 10 لاکھ افراد کے لیے امداد فراہم کرے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی ایک بیان میں کہا کہ لبنان تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، اسرائیلی حملوں کے باعث ملک میں دس لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ لبنانی حکومت اقوام متحدہ کی اس قرارداد پر مکمل عمل درآمد کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد اسرائیل کے ساتھ جنگ روکنے کے معاہدے کے تحت، دریائے لیطانی کے جنوب میں حزب اللہ کی مسلح موجودگی کو ختم کرنا ہے۔
میقاتی نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر مکمل عمل درآمد کرنے اور دریا کے جنوب میں فوج کو تعینات کرنے کے لیے تیار ہے، جو جنوبی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر (تقریباً 20 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔
ادھر لبنانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں میں اسرائیلی حملوں میں ایک ہزار سے زیادہ لبنانی ہلاک اور 6 ہزار زخمی ہوئے ہیں، حکومت کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ لوگ یعنی آبادی کا پانچواں حصہ اپنے گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔
دمشق پر اسرائیلی حملوں میں خاتون ٹی وی اینکر سمیت 3 شہری جاں بحق، 9 زخمی
واضح رہے کہ جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل بے قابو ہو گیا ہے، اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان پر دھاوا بول دیا ہے، سرحد سے قریب جنوبی علاقوں میں صہیوںی فورسز ٹینک اور آرٹلری لے کر گھس گئیں، اور اسرائیلی کمانڈو زاور پیراٹروپرز نے اندھا دھند حملے کیے، بیروت ایئرپورٹ کے قریب ایک میزائل لانچرز پیڈ کو نشانہ بنایا، جنوبی علاقے دحیہ میں عربی میں انتباہ جاری کیا گیا کہ علاقہ مکین ان محلوں کو خالی کر دیں۔
آج صبح جنوبی لبنان میں گھر پر اسرائیلی بمباری سے 10 افراد شہید ہوئے، اسرائیلی طیاروں نے سیدون کے الحلوہ مہاجر کیمپ میں الاقصیٰ بریگیڈ کے کمانڈر منیر المقدہ کے گھر پر بھی بمباری کی، جس میں 5 افراد شہید ہو گئے، گزشتہ روز فضائی حملے میں اموات کی تعداد 95 ہو گئی ہے، حزب اللہ کا کہنا ہے کہ جواب میں شمالی اسرائیلی کی جانب میزائل داغے گئے ہیں۔