جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

’’میں کچھ کہنا چاہتا ہوں‘‘ اسامہ میر کا جذباتی ٹویٹ

اشتہار

حیرت انگیز

ایسے وقت میں جب ایشیا کپ میں پاکستان کے اسپنرز بری طرح ناکام رہے اور شائقین نے ٹیم سے دور اسامہ میر کو یاد کیا جس پر لیگ اسپنر نے جذباتی ٹویٹ کرکے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ایشیا کپ میں پاکستان سری لنکا سے اہم ترین میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ہارنے پر ایونٹ سے خالی ہاتھ باہر ہوگیا۔ ایونٹ میں مجموعی طور پر پاکستان کی بیٹنگ، فیلڈنگ اور بولنگ میں ناقص کارکردگی پر تنقید کی گئی بالخصوص نائب کپتان شاداب خان کے خراب پرفارمنس پر شائقین کرکٹ نے کڑی تنقید کرتے ہوئے ٹیم سے دور لیگ اسپنر اسامہ میر کے لیے آواز بلند کی۔

اس تمام صورتحال پر لیگ اسپنر اسامہ میر نے بھی ردعمل کا اظہار کیا اور اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لیے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کا سہارا لیا اور ایک جذباتی ٹویٹ کر ڈالا جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگیا۔ اب تک ہزاروں صارفین اس کو دیکھ چکے اور ملے جلے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔

- Advertisement -

اسامہ میر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ میرے ان تمام فینز کا شکریہ جنہوں نے مجھے سپورٹ کیا اور ان کی یہ حوصلہ افزائی میرے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔

لیگ اسپنر نے مزید لکھا کہ سپورٹ اچھی اور بری صورتحال دونوں صورتوں میں ہونی چاہیے لیکن ہمیشہ ہوتا یہ ہے کہ اچھے وقت میں ہر کوئی ہماری تعریف کرتا ہے اور جیسے ہی کھلاڑیوں سے کچھ میچز میں میدان میں کچھ اچھا نہیں ہو رہا ہوتا تو پھر ان سے بُرا کرکٹر کوئی اور نہیں ہوتا اور ایسے وقت میں سب اس کی حمایت اور سپورٹ چھوڑ دیتے ہیں۔

ایشیا کپ میں بچھا اسپنرز کا جال، مگر پاکستانی اسپنرز رہے بے حال

ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت کافی کڑا اور تکلیف دہ ہوتا ہے اور ہمیں (کھلاڑی) اپنے برے وقت میں آپ کی زیادہ سپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔

اسامہ میر نے کہا کہ اس صورتحال میں جو بہت ضروری بات میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ ایک دو میچز کسی بھی کرکٹر کے اچھا یا بُرا کھلاڑی ہونے کو ثابت نہیں کرتے۔ اگر شاداب خان نے چند میچز میں پرفارم نہیں کرسکے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بُرے کھلاڑی ہیں۔

 

لیگ اسپنر نے کہا کہ اب ہر کوئی یہ بات کر رہا ہے کہ شاداب دوستی کی وجہ سے ٹیم میں ہیں جو ایک بے وقوفانہ بات ہے۔ ہر کھلاڑی میدان میں اپنا 100 فیصد دینے کی کوشش کرتا ہے اگر شاداب خان اگلے میچ میں اچھا کر گیا تو آج اس میں خامیاں تلاش کرنے والے اسے بہترین کھلاڑی قرار دے دیں گے۔ پرستاروں سے یہی کہنا ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کے بدلتے وقت کے ساتھ اس طرح کے ردعمل اور بلا جواز تنقید سے گریز کریں۔

Comments

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں