امریکا نے کریملن صدارتی محل پر ہونے والے ڈرون حملے سے متعلق روسی الزام کو مسترد کر دیا۔
امریکا نے روس کے اس دعوے کو "مضحکہ خیز” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے کہ وہ کریملن کے خلاف ڈرون حملے کا ذمہ دار ہے۔
اس واقعے کے بعد بین الاقوامی کشیدگی کو ہوا دینے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے حملے میں امریکا کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو نے واشنگٹن کو اس واقعے کی تفصیلات سے بھی آگاہ نہیں کیا۔
سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے جان کربی نے کہا کہ ظاہر ہے کہ یہ ایک مضحکہ خیز دعویٰ ہے امریکا کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں، ہمیں یہ بھی نہیں معلوم کہ یہاں کیا ہوا لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس میں امریکا کا کوئی کردار نہیں۔
BREAKING: The Kremlin has reportedly been attacked by at least 2 drones.
Russia now claims that the attacks were an assassination attempt on President Vladimir Putin.
The Two drones (One which can be seen in the video below) exploded behind the Kremlin walls.
Putin's Office… pic.twitter.com/snC4KP05Bj
— Brian Krassenstein (@krassenstein) May 3, 2023
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ شب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو قتل کرنے کیلیے صدارتی محل کریملن پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔ نامعلوم سمت سے آنے والا ڈرون محل کے گنبد سے ٹکرا کر تباہ ہوا گیا تھا اور اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
کریملن کے ترجمان نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ صدارتی محل پر ڈرون حملے کا ذمہ دار امریکا ہے کیونکہ یوکرین کے اقدامات امریکا کی جانب سے منظور شدہ ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ کیف واشنگٹن کی ہدایت پر ٹارکٹ رکھتا ہے اور حملے کرتا ہے، جانتے ہیں اس قسم کی کارروائیوں کے پیچھے کیف نہیں بلکہ واشنگٹن ہے۔