پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیل سے سخت مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کر دے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہا اسرائیل کو غزہ میں بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کرنا چاہیے، بمباری کا کوئی جواز نہیں ہے۔
میکرون کا کہنا تھا ’’جنگ بندی سے اسرائیل ہی کو فائدہ ہوگا، ہم اسرائیل کے اپنے تحفظ کے حق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن ہم ان پر زور دیتے ہیں کہ وہ غزہ میں بمباری بند کر دیں۔‘‘
فرانسیسی صدر نے کہا عام شہریوں پر بمباری کی جا رہی ہے، بمباری سے بچے، عورتیں، اور بوڑھے مارے جا رہے ہیں، اس کی کوئی وجہ نہیں ہے، جنگ بندی اسرائیل کے مفاد میں بھی ہے۔
مقطع من مقابلة أجريتها قبل قليل مع BBC، المذيعة أفحمتني، قلت لها على إسرائيل وقف قتل المدنيين الأبرياء وان تحترم القانون الدولي، فترد وتقول: بما أنك تدعوها لاحترام القانون الدولي فهذا اعتراف أنها اخترقته، هل تؤكد أن إسرائيل ارتكبت جرائم حرب في #غزة؟
فقلت أنا لست قاضياً pic.twitter.com/8EdmPMNMP3— إيمانويل ماكرون (@LEmmanuelMacron) November 10, 2023
ہر دس منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے، غزہ میں بمباری فوری روکی جائے: سربراہ ڈبلیو ایچ او
French President Emmanuel Macron says Israel must stop killing women and babies in Gaza – exclusive BBC interview https://t.co/XFdIjMhHEV
— BBC Breaking News (@BBCBreaking) November 10, 2023
میکرون نے ایک سوال کے جواب میں یہ امید بھی ظاہر کی کہ غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے میں امریکا ور برطانیہ سمیت دیگر ممالک بھی شامل ہوں گے۔ اس سے قبل انسانی امداد کی ایک کانفرنس میں خطاب میں میکرون نے کہا تھا کہ غزہ کے شہریوں کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے جنگ بندی ضروری ہے تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
فرانسیسی صدر کے بیان پر اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی رہنماؤں کو اسرائیل کی نہیں بلکہ حماس کی مذمت کرنی چاہیے۔ اسرائیل کی جانب سے ایک بیان میں ڈھٹائی کا اظہار کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق فوجی اہداف پر حملہ کرتا ہے اور شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات بھی کرتا ہے، جیسا کہ حملوں سے پہلے وارننگ جاری کرنا اور لوگوں کے انخلا کا مطالبہ کرنا۔