اشتہار

مدھو بالا کی زندگی پر بایو پک میرا دیرینہ خواب ہے، چھوٹی بہن

اشتہار

حیرت انگیز

برصغیر کی فلمی تاریخ کی خوبصورت اداکارہ مدھو بالا کی بہن مدھر بھوشن نے کہا ہے کہ مدھوبالا کی حالات زندگی پر بنائی جانے والی فلم (بایوپک) میرا دیرینہ خواب ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مدھو بالا کی بہن مدھر بھوشن نے کہا کہ اداکارہ کی بایو پک مدھوبالا وینچرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے اشتراک سے ایک بہترین اسٹوڈیو اور پروڈکشن ہاؤس کے ذریعے تیار کی جارہی ہے۔،

ماضی کی معروف اور حسین ترین اداکارہ مدھوبالا نامور تاریخی فلم مغل اعظم میں انارکلی کے کردار کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا فلمی کیریئر تقریباً دو دہائیوں پر محیط تھا اور انہیں ملک کے آزادی کے بعد کے دور میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی فلمی شخصیات میں سے ایک قرار دیا گیا تھا۔

- Advertisement -

یہ بات قابل ذکر ہے کہ وہ بریونگ تھیٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں ی ہبایو پک شکتی مان ٹرائیلوجی تیار کر رہی ہے۔

مدھور برج بھوشن نے میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ یہ میرا دیرینہ خواب رہا ہے کہ میں اپنی پیاری بہن کے لیے کچھ کروں، جس نے بہت مختصر لیکن قابل رشک زندگی گزاری۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اور میری تمام بہنوں نے مل کر اس خواب کو پورا کرنے کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔ خدا کی رحمت اور میرے دیگر دوستوں اروند جی، پرشانت اور ونے کی محنت و لگن کے ساتھ مجھے یقین ہے کہ یہ بایوپک کامیابی کے ساتھ بنائی جائے گی۔

اس پراجیکٹ کو خوبصورتی سے آگے بڑھانے کے لیے ہمیں سب کے تعاون کی اشد ضرورت ہے۔

مدھوبالا کی بہن نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ صرف اس کے خاندان کو ہی یہ قانونی حق حاصل ہے کہ وہ اپنی اسٹار کی زندگی پر بائیوپک بنائیں اور بالی ووڈ پر زور دیتے ہیں کہ وہ اداکارہ پر مبنی کسی بھی بایوپک یا کسی دوسرے پروجیکٹ پر کام نہ کرے۔

واضح رہے کہ مشرق کی ملکہ حسن (وینس آف دی ایسٹ) مدھو بالا36 سال کی جواں عمری میں ہی دنیا چھوڑ گئی تھیں تاہم بہت مختصر فلمی کیریئر کے دوران جو شہرت انہوں نے حاصل کی وہ کم ہی لوگوں کو ملتی ہے۔

بہن مدھر بھوشن کا کہنا ہے کہ ہمارا خاندان مدھو بالا کی زندگی پر فلم بنا کر انہیں اپنی یادوں میں برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ مدھر بھوشن نے بایو پک بنانے کا اعلان 2018 میں اس وقت کیا تھا جب مادام تسائو کے مومی عجائب گھر میں مدھو بالا کا مومی مجسمہ دنیا بھر کی دیگر اہم شخصیات کے ساتھ نصب کرنے کے بعد اس کا افتتاح ہوا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں