اشتہار

’حماس سے تعلق کا سلسلہ جاری رہے گا‘ ملائیشیا کا مغرب کو دوٹوک جواب

اشتہار

حیرت انگیز

 ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم نے کہا ہے کہ جنوبی اسرائیل کے اس حملے کے بعد ملائیشیا حماس کی مذمت کے لیے مغربی دباؤ سے اتفاق نہیں کرتا۔

ملائیشین وزیر اعظم انور ابراہیم نے پیر کو جاری بیان میں کہا کہ ملائیشیا فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی مذمت کے لیے مغربی دباؤ سے اتفاق نہیں کرتا، حماس سے پہلے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہےگا۔

رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا کہ مغربی اور یورپی ممالک نے ملائیشیا سے بارہا ملاقاتوں میں حماس کی مذمت کرنے کو کہا ہے تاہم انہوں نے مذمت کرنے سے انکار کردیا۔

- Advertisement -

ملائیشین وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ’’میں نے کہا کہ ہم ایک پالیسی کے طور پر حماس کے ساتھ پہلے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا‘‘۔

اسرائیلی جارحیت سات دن میں 724 بچوں کی زندگیاں نگل گئی، ہر طرف دل دہلا دینے والے مناظر

’’ اسی طرح ہم مغربی اور یورپی ممالک کے دباؤ والے رویے سے متفق نہیں ہیں، کیوں کہ حماس نے انتخابات کے ذریعے آزادانہ طور پر غزہ میں کامیابی حاصل کی اور غزہ والوں نے خود انہیں قیادت کے لیے منتخب کیا۔

واضح رہے کہ مسلم اکثریتی ملیشیا فلسطین کا بھرپور حمایتی رہا ہے،  اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کے دوران فلسطینی ریاستی حل کی وکالت کرتا رہا ہے تاہم اسرائیل کے ساتھ ملائیشیا کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماضی میں حماس کے رہنماؤں نے اکثر ملائیشیا کا دورہ کیا اور اس کے وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔

ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق نے 2013 میں غزہ پر اسرائیل کی ناکہ بندی کی مخالفت کی اور حماس کی دعوت کے بعد فلسطینی علاقے میں داخل ہوئے تھے

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں