جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

ملائیشیا نے وزیر اعظم کی فیس بک پوسٹ ہٹانے پر میٹا سے وضاحت طلب کر لی

اشتہار

حیرت انگیز

کوالالمپور: ملائیشیا نے وزیر اعظم انور ابراہیم کی اسماعیل ہنیہ قتل سے متعلق فیس بک پوسٹ ہٹانے پر میٹا سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق ملائیشیا کے وزیر مواصلات فہمی فاضل نے کہا ہے کہ انھوں نے META.O سے وضاحت طلب کی ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے حوالے سے وزیر اعظم انور ابراہیم کی ایک فیس بک پوسٹ کو پلیٹ فارم سے کیوں ہٹایا گیا۔

قبل ازیں روئٹرز کے مطابق ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے فیس بک پوسٹ ہٹانے کے میٹا پلیٹ فارمز کے اقدام کو بزدلانہ قرار دیا تھا، اس پوسٹ میں حماس کے ایک اہلکار کے ساتھ ان کی فون کال کی ریکارڈنگ تھی، جس میں ہنیہ کی موت پر انھوں نے تعزیت کا اظہار کیا تھا۔

- Advertisement -

فہمی فاضل نے صحافیوں کو بتایا کہ میٹا نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد کا رد عمل

ادھر سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر تعزیتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ’’عظیم آدمی‘‘ کو اس لیے مارا کہ اسرائیل ’’ہر اس شے سے ڈرتا اور نفرت کرتا ہے جس کے لیے وہ کھڑا ہوتا تھا۔‘‘

مہاتیر نے 1981 سے 2020 کے درمیان 24 سال تک ملائیشیا کے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں، انھوں نے ہنیہ کو ایک ’نرم گفتار لیکن شیر کے دل والا آدمی‘ قرار دیا، انھوں نے کہا وہ ہنیہ کو مار سکتے ہیں لیکن اس کے نظریات کو نہیں۔

مشرق وسطیٰ پر مکمل جنگ کے بادل منڈلانے لگے، یو این سلامتی کونسل کے ممالک تشویش میں مبتلا

مہاتیر کا کہنا تھا کہ وہ ایک صاف ضمیر آدمی تھا جس نے اسے اپنے لوگوں کے لیے کھڑے ہونے کی ہمت دی، وہ اپنے لیے رہنمائی ایک ایسے اخلاقی کمپاس سے حاصل کرتے تھے جس کی بنیاد انسانیت اور مذہبی یقین ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں