کراچی: نارتھ کراچی الیون سی وَن کے پرائیویٹ اسکول میں سی سی ٹی وی کیمرے توڑنے اور ٹیچر سمیت بچوں پر تشدد کرنے والے جنونی شخص کی شناخت ہو گئی، عاصم نامی ملزم کا ویڈیو بیان اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے علاقے سرسید ٹاؤن کے ایک نجی اسکول میں ایک جنونی شخص نے داخل ہو کر سی سی ٹی وی کیمرے توڑے، اور ٹیچر سمیت کئی بچوں پر تشدد کیا، ایک طالب علم کی جانب سے پولیس ہیلپ لائن پر کال کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم عاصم کو حراست میں لے لیا ہے۔
ایک طالب علم نے بتایا کہ ملزم عاصم پندرہ سے بیس منٹ تک اسکول میں رہا، اس دوران اس نے کیمرے توڑے اور بچوں اور ایک ٹیچر کو تھپڑ مارے، ملزم عاصم کا گھر اسکول کے سامنے ہی واقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم عاصم کے ذہن میں یہ بات بیٹھ گئی تھی کہ اسے اسکول کے کیمروں سے واچ کیا جا رہا ہے، وہ اپنے گھر سے اسکول کے برابر میں ایک زیر تعمیر گھر کی چھت پر چڑھا، اور پھر وہاں سے اسکول کی اوپری منزل میں داخل ہوا، اور کیمرے توڑے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر ملزم عاصم آئس نشے کی حالت میں تھا۔
ملزم عاصم نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ ’’میں اسکول میں اس لیے گیا کہ مجھے لگا کہ کیمروں سے میری نگرانی کی جاتی ہے، آج پندرہ بیس دن بعد میں نے اسکول کے کیمرے دیکھے تو میں اسکول میں داخل ہو گیا۔‘‘
عاصم نے بتایا ’’میں اسکول کے سی سی ٹی وی کیمرے توڑنا چاہتا تھا، میں نے بچوں سے پوچھا کیمرے کہاں ہیں، بچوں نے نہیں بتایا تو میں نے انھیں تھپڑ مارے، جس پر انھوں نے مجھے بتا دیا کہ وہ ہیں کیمرے۔‘‘
ملزم نے مزید بتایا ’’میں بہت زیادہ اشتعال میں تھا، میں نے کیمرے اکھاڑنے تھے، مجھے اندازہ نہیں کتنی دیر اسکول میں رہا۔‘‘ واضح رہے کہ جنونی شخص عاصم پندرہ سے بیس منٹ تک اسکول کی اوپری منزل میں موجود رہا، بعد ازاں طلبہ نے اسے قابو کر لیا۔