اشتہار

کیا حکومت درختوں کی کٹائی روکنے پر بھی معاہدہ کرے گی: عدالت برہم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر درختوں کی کٹائی کیس میں جسٹس عظمت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کہیں نظر نہیں آرہی۔ کیا غیر قانونی تعمیرات ہٹانے پر بھی معاہدہ کرے گی؟

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں مارگلہ ہلز میں درخت کاٹنے کے معاملے پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریماکس دیے کہ جو کام نہیں کر سکتے وہ استعفیٰ دے دیں۔

جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ ریاست کی رٹ وفاق میں سب سے زیادہ ہوتی ہے لیکن وفاقی حکومت کہیں نظر نہیں آرہی۔

- Advertisement -

منیر پراچہ نے بتایا کہ آپریشن نہیں ہوسکا، دھرنے کے باعث پولیس دستیاب نہیں تھی جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جہاں پولیس دستیاب تھی وہاں کیا کر لیا۔

عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا غیر قانونی تعمیرات ہٹانے پر بھی حکومت معاہدہ کرے گی، آخر میں آپ نے کہنا ہے فوج بلادیں۔ ہم تو غلط حکم پاس کرتے ہیں فرشتے تو سی ڈی اے والے ہیں۔

طارق فضل چوہدری نے عدالت سے ایک ہفتے کی مہلت کی استدعا کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ایکشن پلان پیش کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کردی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں