لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے ایک الزام کے جواب میں کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف بل کو اپوزیشن کے علاوہ کسی نے سنجیدہ نہیں لیا۔
تفصیلات کے مطابق آج معاون خصوصی شہزاد اکبر کی نیوز کانفرنس کے بعد مریم اورنگ زیب نے میڈیا سے گفتگو میں الزام لگایا کہ حکومت کو یہ بھی نہیں معلوم ایف اے ٹی ایف بل میں کیا تھا، حکومت خود چاہتی ہے پاکستان گرے لسٹ میں رہے، بل کو اپوزیشن کے علاوہ کسی نے سنجیدہ نہیں لیا۔
مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا جن منصوبوں پر تختیاں لگائی جا رہی ہیں وہ نواز شریف کے منصوبے ہیں، عبرت کا نشان بنانا ہے تو یاسمین راشد کو بنائیں، جو ڈاکٹرز نواز شریف کا علاج نہ کر سکے تھے ملک کے اندر، انھیں عبرت کا نشان بنائیں۔
منی لانڈرنگ کے الزام پر پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا: شہزاد اکبر
ترجمان نے کہا جہانگیر ترین کو بلایا جائے جنھیں رات کے اندھیرے میں باہر بھیجا گیا، چینی چوروں کو حکومت نے جہاز میں بٹھا کر روانہ کیا، نواز شریف تو حکومت کی اجازت سے باہر گئے ہیں، جو لوگ جھوٹے مقدمات بھگت چکے ہیں وہ این آر او نہیں چاہتے۔
واضح رہے کہ آج لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ منی لانڈرنگ کو تحریک انصاف پوری دنیا کی طرح دیکھتی ہے، منی لانڈرنگ تمام جرائم کی ماں ہے، ہر جرم کے پیچھے منی لانڈرنگ ہوتی ہے جو بہت سنگین ہے، لیکن اپوزیشن کا اس بارے میں خیال کچھ اور ہے، اپوزیشن کے نزدیک منی لانڈرنگ کوئی سنگین جرم نہیں۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا نواز شریف کی حیثیت سزا یافتہ مفرور شخص کی ہے، ان کے مفرور ہونے سے متعلق برطانیہ کو بھی آگاہ کیا گیا، ایسا شخص لندن کی سڑکوں پر گھوم پھر رہا اور مزے اڑا رہا ہے، انھیں واپس لانے کے لیے تمام قانونی طریقے اختیار کیے جائیں گے۔