تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کیا استعفیٰ دینے سے دامن پر لگے داغ دھل جائیں گے؟ مریم اورنگزیب

لاہور: مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کیا استعفیٰ دینے سے دامن پر لگے داغ دھل جائیں گے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن کے مستعفی ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے ن لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا کہ استعفیٰ دینے سے کیا دامن پر لگے داغ دھبے دھل جائیں گے، اعجاز الاحسن کو کٹہرے میں لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مظاہر نقوی نے غلط نہیں کیا تو استعفیٰ کیوں دے دیا، کیا استعفوں سے عوام بھول جائیں گے اور معاف کردیں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ استعفے گواہی دے رہے ہیں کہ یہ لوگ گناہ گار ہیں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کے ذمہ دار مظاہر نقوی اور اعجاز الاحسن ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن جے آئی ٹی کے مانیٹرنگ جج تھے اگر آپ نے غلط کام نہیں کیا تو کھڑے ہوجائیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف نے خاندان سمیت اپنا احتساب کروایا، ان کا احتساب تو اب شروع ہوگا۔

واضح رہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے بعد سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجازالاحسن بھی مستعفی ہو گئے۔

جسٹس اعجازالاحسن سنیارٹی میں تیسرے سینئرترین جج تھے اور ان کا نام چیف جسٹس آف پاکستان کے لیے سب سے اوپر تھا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے اپنا استعفیٰ صدرمملکت کو بھجوا دیا ہے۔

جسٹس اعجازالاحسن کو اکتوبر 2024 میں چیف جسٹس آف پاکستان بننا تھا۔ انہوں نے آج سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔

جسٹس اعجازالاحسن نے دو روز پہلے جسٹس مظاہرنقوی کیخلاف کارروائی سے اختلاف کیا تھا۔

اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ منظور کیا تھا، صدر مملکت نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آرٹیکل 179 کے تحت استعفیٰ منظور کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -