کوئٹہ : مستونگ میں عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس میں ہونے والے خود کش دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 55 ہوگئی، متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ڈی ایس پی مستونگ سمیت 55 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں، علاقے میں خوف و ہراس اور سوگ کا سماں ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ مستونگ دھماکے کے 45 زخمیوں کو سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر میں اور ایک زخمی کو بولان میڈیکل کمپلیکس میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے جبکہ سول ہسپتال میں 4 زخمی دم توڑ گئے۔ بعد ازاں بولان میڈیکل کمپلیکس میں زیر علاج مستونگ دھماکے کا زخمی جاں بحق ہوگیا۔
یاد رہے کہ ایس ایچ او مستونگ سٹی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ دھماکا الفلاح روڈ پر ہوا، دھماکا خود کش تھا جس میں خودکش بمبار نے ڈی ایس پی کی گاڑی کے قریب خود کو اڑایا۔ جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی سٹی نواز گورشکی بھی شہید ہوئے۔
تین روزہ سوگ کا اعلان
علاوہ ازیں سانحہ مستونگ پر بلوچستان حکومت نے صوبے میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ سوگ منانے کا مقصد شہداء کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی ہے۔ سوگ کے دوران سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی جگہ سے دستی بم بھی ملا جس کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی تحقیقات کے بعد حتمی رپورٹ پیش کی جائے گی۔