جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

مستونگ میں مسجد کے قریب خودکش دھماکا، 40 افراد شہید، 80 زخمی

اشتہار

حیرت انگیز

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق پولیس افسر سمیت 40 افراد شہید ہوگئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق جشن عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر جمعہ کی صبح دہشتگردی کا یہ واقعہ ضلع مستونگ کے قاضی کوڑا خان روڈ کے قریب پیش آیا ہے جہاں پولیس کے مطابق مسجد کے قریب خودکش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

اب تک کی موصولہ اطلاعات کے مطابق اس خودکش دھماکے کے نتیجے میں لیس افسر سمیت 40 افراد شہید ہوچکے ہیں جب کہ 80 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

- Advertisement -

پولیس کے مطابق دھماکے میں ڈی ایس پی سٹی نواز گورشکی بھی شہید ہوئے ہیں اور ایس پی شعیب مسعود اور سٹی تھانے کے ایس ایچ او جاوید لہڑی کے مطابق سٹی دھماکا خودکش تھا جس میں خودکش بمبار نے ڈی ایس پی کی گاڑی کے قریب خود کو اڑایا۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، سیکیورٹی ادارے، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھیں جب کہ جائے وقوعہ کو سیل کرکے وہاں سے شواہد اکٹھے کیے گئے۔

زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جب کہ ضلع بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

دھماکے کے بعد کوئٹہ شہر سمیت ضلع مستونگ میں سیکیورٹی اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ کوئٹہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب سانحہ مستونگ پر بلوچستان حکومت نے صوبے میں تین روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ سوگ منانے کا مقصد شہداکے خاندانوں سے اظہار یکجہتی ہے۔ سوگ کے دوران سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سر نگوں رہے گا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی جگہ سے دستی بم بھی ملا جس کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی تحقیقات کے بعد حتمی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں