اسلام آباد : میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز نے معطلی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا، جس پر عدلت نے وفاق، وزارت داخلہ، چئیرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کو نوٹسز جاری کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق میئراسلام آباد شیخ انصر عزیز نے اپنی معطلی کیخلاف درخواست ہائیکورٹ میں دائر کردی، شیخ انصر عزیز نے مؤقف اختیار کیا کہ 17مئی 2020کاوزارت داخلہ کاآرڈر معطل کیاجائے ، میرے خلاف کی گئی کارروائی غیر قانونی ہے، ہائیکورٹ مجھے عہدے پر بحال کر دے۔
درخواست میں وفاق، وزارت داخلہ، چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن کوفریق بنایاگیا ہے۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ میں مئیر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی معطلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدلت نے وفاق، وزارت داخلہ، چئیرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کو نوٹسز جاری کر دیے۔
عدالت فریقین کو ہدایت کرے کہ قانون کے دائرے میں رہ کر کام کریں اور کرنے دیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاق کا تحریری جواب آنے دیں پھر اس کے سماعت کرتے ہیں۔ عدالت نے فریقین کو دو دن میں تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 21 مئی تک کے لئے ملتوی کر دی۔
گذشتہ روز حکومت نے کرپشن الزامات پر میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو معطل کر دیا تھا، شیخ انصر عزیز کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور وہ نوازشریف کے قریبی دوست سمجھےجاتے ہیں، میئراسلام آباد کے خلاف رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی تھی۔
بعد ازاں شیخ انصر عزیز نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے معطلی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔