تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

ذہنی و دماغی بیماریوں کا پھیلاؤ، کہیں آپ بھی تو اس کا شکار نہیں؟

اگر کسی شخص کی دماغی اور ذہنی صحت ٹھیک نہیں تو اس کے اثرات پوری شخصیت اور زندگی پر مرتّب ہوتے ہیں۔ اگر ہمیں اپنی شخصیت کو مضبوط بنانا ہے تو دماغ اور ذہن پر توجّہ دینا ہوگی، یہی وجہ ہے کہ دُنیا بَھر میں دماغی اور ذہنی صحت پر بہت زیادہ توجّہ دی جارہی ہے۔

ماہرینِ صحت ذہنی دباؤ کو جسمانی صحت کا سب سے خطرناک دشمن قرار دیتے ہیں کہ یہ اعصاب، عضلات، دِل اور انہضام کے نظام پر مضراثرات مرتّب کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں کوئی بھی جسمانی عارضہ لاحق ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کلینکل سائیکالوجسٹ عنبرین علی نے بتایا کہ اگر آپ خود کو جسمانی طور پر صحت مند محسوس کریں گے تو اس سے آپ کی ذہنی صحت مزید بہتر ہوگی۔

عنبرین علی کا کہنا تھا کہ جسمانی صحت، ذہنی صحت کے بغیر نامکمل ہے اور اگر ذہنی و دماغی صحت معمولی سی بھی متاثر ہوجائے تو اُس کے اثرات جسمانی صحت پر خاصے گہرے مرتّب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں تو آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ وہ جسمانی طور پر بھی توانا اور چاق و چوبند نہیں رہتے، مزاج میں کڑواہٹ اور بات بات پر غصہ کرتے ہیں۔

عنبرین علی نے کہا کہ مثال کے طور پر ماضی میں جس مقام پر آپ کا کوئی ایکسیڈنٹ کوئی دردناک حادثہ پیشس آیا تھا اس مقام سے گزرتے ہوئے اس واقعے کو بار بار یاد کرتے ہیں تو وہ ٹراما کی خطرناک علامت ہے اس لیے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

Comments

- Advertisement -