لندن: مس انگلینڈ مقابلے میں باحجاب امیدوار سارہ افتخار نے فائنل میں پہنچ کر تاریخ رقم کردی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مس انگلینڈ مقابلہ حسن کے فائنل تک پہنچنے والی پہلی حجاب پوش مسلم خاتون سارہ افتخار قانون کی طالبہ ہیں۔
سارہ افتخار کی عمر بیس برس ہے، پاکستانی لباس میں ملبوس وہ اکثر اپنی تصاویر انسٹاگرام پر شیئر کرتی ہیں، بچپن سے میک اپ کی دلدادہ سارہ کہتی ہیں کہ مجھے تاریخ رقم کرنے کی توقع نہیں تھی، اب مجھے فخر ہے۔
مس انگلینڈ کی 20 سالہ مسلم امیدوار پہلے ہی مس ہودرز فیلڈ کا ٹائٹل جیت چکی ہیں اور مس انگلینڈ میں شمالی انگلش مارکیٹ ٹاؤن کی نمائندگی کررہی ہیں۔
سارہ افتخار نے کہا ہے کہ میں حجاب پہننے والی شاید پہلی خاتون ہوں تاہم میں عام لڑکی ہوں اور مقابلے میں حصہ لینے کے لیے ہم سب کو برابر کا موقع ملا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر میں اپنا بدن پوشیدہ رکھتی ہوں اور سادہ لباس زیب تن کرتی ہوں تو اس میں مسئلہ کیا ہے، میں بھی مقابلے کے دوسرے شرکا کی طرح ہوں۔
سارہ افتخار کا کہنا تھا کہ میں 2018 کے مقابلے میں اس لیے شریک ہوئی ہوں کہ حسن کسی ضابطے کا پابند نہیں، سب ہی بلا لحاظ وزن، نسل، رنگ اور جسامت کے اپنے اپنے انداز میں حسین ہیں۔
انسٹا گرام پر سارہ نے لکھا کہ مس انگلینڈ کے فائنل میں پہنچنے کے جو مواقع میسر آئے ان کے لیے وہ ہمیشہ شکر گزار رہیں گی۔
مقابلے کے دیگر شرکا میں سوفی ہال جن پر لندن میں تیزاب پھینکا گیا تھا اور جس کے داغ اب بھی موجود ہیں اور نفسیاتی صحت کی کارکن سارہ جین ہولیئر شامل ہیں۔
مقابلہ جیتنے والی ایلیشا کووی عالمی مقابلہ حسن میں انگلینڈ کی نمائندگی کریں گی، یہ مقابلے رواں سال دسمبر میں چین میں منعقد ہوں گے۔