بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کو مسلمان بولر محمد شامی کی حمایت کرنا مہنگا پڑگیا، انتہاپسند ہندوؤں نے کوہلی کو شیرخوار بیٹی کیساتھ زیادتی کرکے قتل کرنے کی دھمکی دیدی۔
پاکستان سے تاریخی شکست پر بھارت کے انتہا پسند ہندوؤں آپے سے باہر ہوچکے ہیں اور بھارتی کا ہار ذمہ دار مسلمان بولر محمد شامی کو قرار دے رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ان کی حمایت کرنے والی شخصیات کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
انہیں شخصیات میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی بھی شامل ہیں جنہوں نے محمد شامی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ‘کسی سے مذہبی بنیاد پر نفرت کرنا قابل افسوس ہے، ہم محمد شامی کی 200 فیصد حمایت کرتے ہیں‘۔
کوہلی کی جانب سے شامی کی حمایت کا بیان جاری ہونے پر بھارتی انتہا پسند ہندوؤ شدید طیش میں آگئے اور ویرات کوہلی کو سنگین نتائج کی دھمکی دے ڈالی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ناصرف ویرات کوہلی بلکہ ان کی اہلیہ انوشکا شرما کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ ان کی 10 ماہ کی بیٹی یا قتل کر دیا جائے گا یا اسے ریپ کا نشانہ بنا دیں گے۔
Kohli and Anushka’s 10-month-old daughter is getting rape threats because he decided to stand by his Muslim teammate, call out bigotry, and say discrimination on the basis of religion is wrong.
A 10-month-old child.
This is the India that we let happen.
— Andre Borges (@borges) October 31, 2021
جس آئی ڈی سے دھمکی دی گئی تھی وہ جنوبی بھارت سے چلائی جارہی تھی لیکن اسکرین شاٹ انٹرنیٹ پر وائرل ہوتے ہی بھارتی شہری پروفائل تصویر اور ذاتی معلومات آئی ڈی پر تبدیل کرکے خود کو پاکستانی ظاہر کرنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔