سڈنی : آسٹریلیا میں لاپتہ ہونے والی جرمن سیاح خاتون مونیکا بیلین کی دو ہفتے بعد لاش برآمد ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق سیاحت کی غرض سے آسٹریلیا جانے والی جرمن خاتون 2 جنوری کو آسٹریلیا کے معروف سیاحتی مقام ایمیلی گیپ سے اچانک لاپتہ ہوگئی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کی لاش بدھ کے روز ایمیلی گیپ سے 3 کلومیٹر دور ایک درخت کے نیچے سے برآمد ہوئی تھی تاہم پولیس کو تاحال مبینہ موت کا علم نہیں ہوسکا ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ دو ہفتے قبل 62 سالہ مونیکا بیلین کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کروائی گئی تھی، جرمن خاتون اپنے اہل خانہ پر
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے پانچ روز قبل مونیکا کی تلاش روکتے ہوئے شکایت خارج کردی تھی لیکن پولیس نے مذکورہ خاتون کے موبائل کی لوکیشن معلوم ہونے پر تحقیقات کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن خاتون تنہا آسٹریلیا آئی تھی اور ایلیس اسپرنگ میں واقع ڈیزٹ پام نامی ہوٹل میں قیام پذیر تھیں جو ایمیلی گیپ سے 13 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
جرمن خاتون سیاح کے اہل خانہ نے آسٹریلین پولیس کو بتایا کہ مونیکا بیلین ایک ماہر سیاح تھی اور انہوں نے ایمیلی گیپ میں پیدل سفر سے متعلق ہمیں آگاہ کیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مونیکا کئی ممالک میں سیاحتی دورے کرچکی تھیں اور وہ اکثر دوروں میں پیدل سفر کرتی تھیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جس روز مونیکا بیلین لاپتہ ہوئی تھیں اس روز ایک موٹر سائیکل سوار نے آسٹریلیا کے سیاحتی مقام ایمیلی گیپ سے انہیں لفٹ دی تھی۔
پولیس کا خیال ہے کہ سیاح خاتون نے گاڑی سے اترنے سے قبل پانی جسم کی مقدار کے حساب نہیں پیا ہوگا جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی مقدار میں کمی واقع ہوئی اور خاتون کی موت کا باعث بنی۔
آسٹریلین محکمہ موسمیات کے مطابق جنوری میں ایلیس اسپرنگ میں درجہ حرارت 36 اعشاریہ 4 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔