تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ایک ہی شخص بیک وقت تین خطرناک وائرسز کا شکار، ڈاکٹرز حیران

روم : اٹلی میں ایک ہی مریض میں تین خطرناک وائرسز میں مبتلا شخص نے ڈاکٹروں کی نیندیں اڑا دیں، ایک ہی وقت میں مونکی پاکس، ایچ آئی وی اور کوویڈ 19 کا ٹیسٹ مثبت نکل آیا۔

اس حوالے سے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سال جون میں اسپین کے پانچ روزہ دورے سے وطن واپس آنے کے بعد 36 سالہ نوجوان کو بخار، گلے کی سوزش اور تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

اس نے پہلے علامات کا سامنا کرنے کے تین دن بعد کوویڈ 19 کا ٹیسٹ کروایا جو مثبت آیا، اس کے بعد اس شخص کے بائیں ہاتھ پر خارش اور جسم کے دوسرے حصوں پر دردناک چھالے پڑنے لگے۔ اس کے چہرے اور جسم کے دیگر حصوں پر شدید دانے بھی نکلے، جس کے بعد پسٹولز بن گئے۔

اپنی حالت کی شدت کو دیکھتے ہوئے اس شخص نے پھر ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کا رخ کیا، جہاں اسے بعد میں داخلے کے لیے متعدی امراض کے یونٹ میں بھیج دیا گیا۔

اس شخص کے انوکھے کیس کی تفصیلی رپورٹ 19 اگست کو جرنل آف انفیکشن میں شائع ہوئی۔

مریض (جس کا نام ابھی تک ظاہر نہیں کیا گیا ہے) کی ٹیسٹ رپورٹ میں مونکی پوکس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ اس شخص کا ایچ آئی وی ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔

مزید برآں سارس-کوویڈ-ٹو جینوم کی ترتیب نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اومیکرون کی ذیلی قسم سے بھی متاثر تھا۔ اخبار کے مطابق اس شخص کو کورونا وائرس کی ویکسین لگائی گئی تھی۔

اس شخص کو تقریباً ایک ہفتے کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔ وہ کورونا وائرس اور مونکی پاکس سے صحت یاب ہو گیا، حالانکہ ایک چھوٹا سا نشان باقی تھا۔ این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس کے ایچ آئی وی انفیکشن کا علاج شروع کیا گیا تھا۔

یہ کیس اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ کس طرح مونکی پوکس اور کوویڈ 19 کی علامات آپس میں لپیٹ سکتی ہیں، اور اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ کس طرح ایک ساتھ انفیکشن کی صورت میں، انامنیسٹک جمع کرنا اور جنسی عادات درست تشخیص کرنے کے لیے اہم ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 20 دنوں کے بعد بھی مانکی پوکس اور اورو فیرنگال سویب مثبت تھا، جو تجویز کرتا ہے کہ یہ افراد طبی نگہداشت کے بعد بھی کئی دنوں تک متعدی ہوسکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، ڈاکٹروں کو مناسب احتیاطی تدابیر کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔

کورونا وائرس، مونکی پوکس اور ایچ آئی وی کے بیک وقت انفیکشن کا یہ پہلا رپورٹ شدہ کیس تھا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے منکی پوکس کو باضابطہ طور پر عالمی صحت عامہ کی ایمرجنسی قرار دیا گیا ہے، جس کے درجنوں ممالک اس کے کیسز رپورٹ کر رہے ہیں۔

مئی میں تازہ ترین وباء شروع ہونے کے بعد سے تقریباً 32,000 منکی پوکس کیسز دنیا بھر میں درج کیے جا چکے ہیں۔ برطانیہ میں 3,000سے زیادہ اور امریکہ میں 10,000 سے زیادہ مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے۔

Comments

- Advertisement -