اسلام آباد : مراکش کشتی حادثے اسپین سے واپس آنے والوں کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ، پاکستانیوں نے اپنے ایجنٹس کے نام اور ثبوت فراہم کیے۔
تفصیلات کے مطابق مراکش کشتی حادثے کے بعد انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصرکے خلاف تحقیقات جاری ہے۔
ایف آئی اے نے ہر زون کیلئے مختلف ٹیمیں تشکیل دیتے ہوئے ایجنٹس کیخلاف کارروائی کی ہدایات دے دیں، تحقیقاتی ٹیمیں اعلیٰ سطح انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر ترتیب دیں
اسپین سے واپس آنے والوں کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات میں بھی اہم پیش رفت ہوئی، ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانیوں نے اپنے ایجنٹس کے نام اور ثبوت فراہم کیے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نےبیانات متعلقہ سرکلز کو بھجوائے، اب تک22پاکستانی ڈی پورٹ ہو کر واپس آئے ہیں جبکہ بیانات کی روشنی میں ایک ایجنٹ گرفتار ہوا۔
مزید پڑھیں : مراکش کشتی حادثہ: بچ جانے والے 7 پاکستانیوں کو وطن واپس پہنچا دیا گیا
یاد رہے مراکش کشتی حادثہ میں بچ جانے والے 7 پاکستانیوں کو اسپین اور اٹلی سے ڈی پورٹ کروا کے وطن واپس پہنچایا گیا تھا۔
تفتیشی افسر نے واپس آنے والوں پاکستانیوں کے بیانات قلمبند کئے تھے ، جس میں ان کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلرز نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایجنٹوں کا تعلق وزیر آباد، لاہور، گجرات اور سیالکوٹ سے ہے۔ واپس آنے والوں کا تعلق گجرات، حافظ آباد، سیالکوٹ، منڈی بہاءالدین اور گجرانوالہ سے ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق مسافروں نے غیر قانونی طریقے سے اسپین براستہ سینیگال جانے کی کوشش کی، انہوں نے ایجنٹوں سے 16 لاکھ سے 25 لاکھ روپے فی کس میں معاملات طے کیے۔